Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
21 Jumada Al-Akhirah 1446  

وزیراعظم شہبازشریف کی مودی کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش

بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنانے کا عمل رکنا چاہیئے، شہباز شریف
شائع 17 جنوری 2023 11:52am
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل
فوٹو۔۔۔۔۔ فائل

وزیراعظم شہبازشریف نے بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کشمیر اور دیگراہم تنازعات پرسنجیدگی سے بات کریں ، بھارت میں اقلیتوں کونشانہ بنانے کا عمل رکنا چاہیئے، یو اے ای پاکستان اور بھارت کو قریب لانے میں مدد کرسکتا ہے۔

العریبیہ نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے ہتھیاروں اورجنگوں پر وسائل ضائع کرنے کے بجائے غربت کے خاتمے، تعلیم و صحت کی سہولتوں اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی پر زوردیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ نریندرا مودی کو میرا پیغام ہے کہ آؤ میز پر بیٹھیں، آئیں کشمیر اور دیگراہم تنازعات پرسنجیدگی سے بات کریں، پاکستان اور بھارت پڑوسی ہیں اور انہیں ایک دوسرے کے ساتھ رہنا ہوگا، یہ ہم پر ہے کہ پرامن رہیں اور ترقی کریں، یا پھر ایک دوسرے سے لڑ کر وقت اور وسائل ضائع کریں، بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، یہ عمل رکنا چاہیئے تاکہ دنیا کو پیغام جائے کہ بھارت بات چیت کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھارت سے 3 جنگیں لڑ چکے ہیں، ان جنگوں سے غربت اور بے روزگاری ہی بڑھی ہے، ہم غربت کا خاتمہ اور خوشحالی چاہتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ اپنے وسائل بموں اور گولہ بارود پر خرچ کریں، یہ میرا پیغام ہے جو میں بھارتی وزیراعظم کو دینا چاہتا ہوں، دونوں نیوکلیئر پاور ہیں اوربھرپور اسلحہ رکھتے ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقت ہیں اور خدانخواستہ اگرجنگ چھڑ گئی تو یہ بتانے والاکوئی نہیں ہوگا کہ کیاہوا۔

وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں روزانہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کشمیریوں کودی گئی خودمختاری کواگست 2019 سے غضب کررکھا ہے۔

خلیجی ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں اظہارخیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ وہ بحیثیت تذویراتی شراکت ملکرکام کررہے ہیں، پاکستان اور خلیجی ممالک کی قیادت نے تجارت اورثقافت کے علاوہ اسلام کوامن کے مذہب کے طور پر پیش کرنے اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ برادرخلیجی ممالک اورسعودی عرب پاکستان کے قابل اعتماد شراکت دار ہیں اورانہوں نے مشکلات پر قابو پانے کے لئے ہمیشہ واضح اور فراخدلانہ تعاون کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کا دیرینہ دوست ملک ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات سینکڑوں سال پرانے ہیں، اس میں کوئی شک نہیں ان کا دورہ متحدہ عرب امارات انتہائی کامیاب رہا ہے، متحدہ عرب امارات میرا اور لاکھوں پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے اور اس کے پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ اسلامی دنیا اور بالخصوص خلیجی ممالک جو پاکستان کے ہمسائے ہیں، ان کے ساتھ تعلقات باہمی مفادات، مذہب، ثقافت اور تاریخی رابطوں پر مبنی ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم ایک بہادر اور محنتی قوم ہے اور میرا یہ ایمان ہے کہ یہ قوم ایک دن ضرور اپنے پاؤں پر کھڑی ہو گی، سرمایہ کاری کا فروغ چاہتے ہیں، گو کہ یہ ممالک ہمیشہ پاکستان کی مدد کے لئے تیار رہتے ہیں لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ہم ہر وقت ان سے مدد کا تقاضا کرتے رہیں، یہ ایک شاندار روایت ہے کہ مشکل میں بھائی اپنے بھائی کی مدد کرتا ہے لیکن ہم اس امداد کو تجارت، سرمایہ کاری میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکے اور یہاں معاشی بہتری آئے اور بھارت کو پیچھے چھوڑ دےاور ان شاء اﷲ یہ دن ضرور آئے گا اور یہ خواب ضرور شرمندہ تعبیر ہو گا۔

india

اسلام آباد

Narendra Modi

Interview

PM Shehbaz Sharif

Jammu Kashmir

al arebia