کراچی سے لاپتہ نو عمر سہیلیاں کورئین میوزک بینڈ سے ملنے نکلی تھیں
کراچی: کورنگی سے گزشتہ روز لاپتہ ہونے والی دو سہیلیوں کو لاہور ریلوے اسٹیشن سے برآمد کرلیا گیا جنہیں پجاب پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ والدین بچیوں کے فرار ہونے سے مکمل علم میں تھے اس کے باوجود شہر میں خوف پیدا کیاگیا ،بچیوں کے اغواء کا ڈھنڈورا پیٹا گیا اور پولیس پر بدترین پریشر کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا گیا۔
بچیوں کی برآمد ڈائری نے پوری کہانی کا چٹھاکھول کر رکھ دیا ہے، اتوار کے روز زمان ٹاؤن سے دو بچیوں کے اغواء کا ڈرامہ سوشل میڈیا پر رچایا گیا جب کہ پولیس نے بروقت کارروائیاں کرتے ہوئے موصول معلومات پر پنجاب پولیس سے رابطے کے بعد لاہور ریلوے اسٹیشن سے دونوں بچیوں کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔
تفتیشی حکام کی جانب سے دونوں لڑکیوں کو بازیاب کرائے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتا چلا ہے کہ دونوں لڑکیاں کورین میوزک بینڈ سے متاثر تھیں اور لڑکیاں کوریا جانے کے لیے مبینہ طور پر گھروں سے خود نکلی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں سہیلیاں منصوبہ بندی کرکے گھر سے نکلیں، گھر سے جانے کے لیے لڑکیوں نے مختلف ٹرینوں کی معلومات لیں اور کوریا جانے کے لئے تمام معلومات اکٹھی کیں۔
حکام کے مطابق لڑکیوں نے یہ بھی پتا کرایا کہ کون سی ٹرین کہاں جاتی ہے، کرایا کتنا ہے، سب ایک صفحے پر نوٹ کیا جب کہ لڑکیوں نے اپنے ایک کزن کو بھی ساتھ چلنے کا کہا لیکن وہ نہیں گیا، دونوں لڑکیاں جانے سے پہلے گوگل آئی ڈی فارمیٹ کرکے گئیں۔
سوشل میڈیا پر بچیوں کی تصاویریں وائرل ہوتی رہیں دیکھتے ہی دیکھتے خبر جنگل کی آگ کی طرح شہر بھر میں پھیل گئی، خوف پھیلنے پر پولیس نے دباؤ میں آکر بچیوں کے اغواء کا مقدمہ زنا، بہلانا پھسلانا اور دیگر دفعات کے تحت درج کرلیا تھا۔
پولیس کو سب سے پہلے دباؤ کاشکار بنانے والے کنزہ کے والد محمد جنید نے تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج کروایا، جس کی ایف آئی آر کے مطابق نائلہ کورنگی نمبر 2 میں اپنی سہیلی کنزہ کے گھر آئی تھی اور دونوں سہیلیاں گورنمنٹ ملت اسکول کورنگی ٹی ایریا میں ایک ساتھ پڑھتی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن لکھا ہے کہ دونوں کی دوستی بھی اسکول میں ہی ہوئی تھی، کنزہ کے والد جنید نے پولیس کو بیان دیا کہ دونوں بچیاں گھر میں کام کر رہی تھیں اور میں گھر کی چھت پر تھا، چھت سے نیچے آیا تو دونوں بچیاں گھر میں موجود نہیں تھیں۔
درج مقدمے کے مطابق کنزہ کے والد نے بتایا کہ گھر والوں سے دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ دونوں بچیاں گھر سے باہر گئیں ہیں کافی دیر گزر جانے پر تشویش ہوئی اور اس ہی اثنا میں نائلہ کے والد نوید بھی بیٹی کو لینے آگئے۔
ایف آئی آر کے مطابق نوید اور جنید دونوں ملکر بچیوں کو علاقے میں تلاش و معلومات کرتے رہے، بچیوں کے متعلق معلومات ناملنے پرپولیس سے رابطہ کیا اور تھانہ زمان ٹاون میں اغوا کا مقدمہ درج کروایا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ نامعلوم ملزمان نے بچیوں کو بہلا پھسلا کر زنا کی نیت سے اغوا کیا، پولیس نے مقدمہ جنید کی مدعیت میں اغوا کی دفعہ 364 اے کے تحت درج کیا تھا۔
Comments are closed on this story.