پی ٹی آئی رہنماؤں نے توپوں کا رُخ جنیوا کانفرنس کی طرف موڑ لیا
جنیوا کانفرنس میں پاکستان کی امداد کیلئے متعدد اعلانات کئے گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے اپنی توپوں کا رُخ جنیوا کانفرنس کی جانب موڑ لیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کانفرنس میں عالمی رہنماؤں کی بزریعہ ویڈیو لنک شرکت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا، ”ڈونر کانفرنس میں میزبان فرانس نے دس ملین ڈالر دئیے، لیکن ایک بھی اہم لیڈر کانفرنس میں شریک نہیں۔ اگر ساری کانفرنس ویڈیو لنک پر کرنی تھی تو جنیوا جانے کی کیا ضرورت تھی؟ پیسے تو نہیں آئے لیکن کئی لاکھ ڈالر وزیراعظم اور ان کی کابینہ کے دورے پر لگ گئے۔“
دوسری جانب اسی طرح کے ملے جلے ردعمل کا اظہار پی ٹی رہنما اور سابق وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی کیا۔
شیریں مزاری نے لکھا، ”جنیوا میں اقوام متحدہ کے چھوٹے میٹنگ رومز میں سے ایک میں بدترین حاضری، کیونکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں عام طور پر سائیڈ میٹنگز ہوتی ہیں نہ کہ بڑی کانفرنسز کے اہم اجلاس۔ اس چھوٹے سے پنڈال میں بھی حاضری صرف پاکستانی اہلکاروں کی ہی لگتی ہے اور وہ بھی صرف چند بدمعاشوں کی۔“
انہوں نے مزید لکھا کہ، ”غیر ملکی رہنماؤں کی بہت ہی مختصر تعداد عملی طور پر خطاب کر رہی ہے جو واضح طور پر ایک محدود غیر ڈونر فنڈنگ ایجنڈا کانفرنس ہے، تو بدمعاشوں کے وفد کا ایک بہت بڑا قافلہ خود کیوں گیا؟ یہ بھی دلچسپ ہے کہ احسن اقبال پی ایچ ڈی میںی کب اور کہاں پروفیسر بنے؟“
Comments are closed on this story.