غریب آٹے کیلئے مرگیا، حکومت کو اشرافیہ کی لگژری گاڑیوں کی فکر
پاکستان میں ایک جانب سستے آٹے کی جستجو میں غریب مر رہا ہے تو دوسری جانب اشرافیہ کی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں زبردست کمی کے باوجود حکومت نے لگژری گاڑیوں کے لئے ایل سیز کی پابندی میں نرمی کا عندیہ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق 165 لگژری گاڑیوں کی ایل سیز کھولی جائیں گی۔
پہلے مرحلے میں 65 گاڑیوں کی بکنگ کی جارہی ہے، جن کی قیمت پانچ کروڑ کے لگ بھگ ہے، اور ان کی ڈلیوری مارچ میں ہوگی۔
اس حوالے سے بزنس ریکارڈر کے ریسرچ ہیڈ علی خضر اسلم کا کہنا تھا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چار ارب تک پہنچ گئے ہیں جو تین ہفتے کی امپورٹ کیلئے کافی ہیں، ری پیمنٹ کرنے کیلئے ہمارے پاس کچھ نہیں ہے، ایک ایک کرکے تمام انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ضروری درآمدات ہیں تیل اور اشیائے خوردو نوش کی اس میں بھی مسائل آرہے ہیں، ہیلتھ انڈسٹری میں بھی قلت پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ایسے میں ڈیڑھ دو لاکھ ڈالرز کی گاڑی آپ آنے دے رہے ہیں اور اس کیلئے سو ایل سیز کھول رہے ہیں تو آپ کیا اشارہ دے رہے ہیں، آپ کی کیا ترجیح ہے۔
علی خضر کا کہنا تھا کہ اس وقت آپ کو پیسے بچا کر رکھنے چاہئیں اور لگژری بالکل سائیڈ لائن پر ہونی چاہئیے۔
Comments are closed on this story.