فیروز خان کی عدالت میں بچوں سے ملاقات نہ ہوسکی
اداکار فیروز خان کی رواں ہفتے اپنے بچوں سے ملاقات نہ ہوسکی ۔ سابقہ اہلیہ علیزے سلطان نے بچوں کی عدم پیشی سے متعلق عدالت کو آگاہ کردیا۔
کراچی کے سٹی کورٹ میں فیروز اور علیزے کے وکلاء پیش ہوئے۔ علیزے کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ بچے بیمار ہیں اس لیے انہیں آج نہیں لایا جاسکتا، فیروز خان کو اس حوالےسے گزشتہ روز آگاہ کردیا گیا تھا۔
اداکار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ فیروز خان بچوں کی بیماری کے حوالے سے پریشان ہیں اور ہر طرح کے تعاون کے لئے تیار ہیں۔
عدالت نے 11 جنوری کو آئندہ سماعت پر بچوں کی بیماری سے متعلق میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔
اس سے قبل 22 دسمبرکو سندھ ہائیکورٹ نے ماتحت عدالت کے فیصلے میں جزوی ترمیم کرتے ہوئے بیٹے کو 5 روز کیلئے فیروز کی تحویل میں دینے کے بجائے صبح 10 سے شام 5 بجے تک ملاقات کا وقت مقررکیا تھا۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو فیروز خان پرنظررکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ فیروز خان کو بیٹا لے کر ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے۔سلطان کی عمر محض 3 سال ہے۔
علیزے فاطمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ سلطان والدہ کے بغیر5 روز تک باپ کے پاس نہیں رہ سکے گا۔
عدالت نے فیروزخان کو بیٹے سلطان کیلئے 50 اور بیٹی فاطمہ کیلئے 30 ہزار روپے ماہانہ اخراجات دینے کا حکم بھی دے رکھا ہے جو ہر ماہ کی 14 تاریخ سے پہلے ادا کرنے ہوں گے۔
فیروز اورعلیزے کے درمیان علیحدگی ہو چکی ہے اور اداکار نے بیٹے سلطان اور بیٹی فاطمہ کی حوالگی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔
Comments are closed on this story.