Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

گلشن اقبال میں قتل ہونیوالے احسان نے کوچنگ سینٹر میں جھگڑا رکوایا تھا، اہلخانہ

میت کراچی پریس کلب کے سامنے رکھ کر احتجاج کا اعلان
شائع 07 جنوری 2023 11:25am

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں جھگڑے کے دوران قتل کیے جانے والے طالبعلم کے اہلخانہ نے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ احسان نے صرف جھگڑا رکوایا تھا جس پرمبینہ ملزمان لقمان اور طلحہ نے اسے دھمکیاں دی تھیں کہ ہم تمہیں دیکھ لیں گے۔

گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں کوچنگ سینٹرمیں فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شام پیش آیا تھا جس سے احسان نامی طالب علم شدید زخمی ہوا تھا۔

فائرنگ کے نتیجے میں زخمی احسان فوری طور پرعباسی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے اسے سول اسپتال لایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔ مقتول کو سینے پر گولی لگی تھی۔

پولیس کے مطابق ایک روز قبل کوچنگ میں کچھ طلباء کا جھگڑا ہوا تھا جس پرانتظامیہ نے صلح کروا دی تھی لیکن اگلے روز ایک نوجوان اپنے ہمراہ لڑکوں کو لایا اور کلاشنکوف سے فائرنگ کردی۔

واقعے کا مقدمہ درج

واقعے کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں گلشن اقبال تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق احسان کو گزشتہ روز ٹیوشن سینٹرمیں قتل کردیا گیا تھا۔ طلحہ اور لقمان پر قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے والد کی جانب سے متن میں کہا گیا ہے کہ طلحہ کے ہاتھ میں کلاشنکوف تھی جس سے احسان کو قتل کرکے دونوں گلی میں فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دونوں ملزمان کی گرفتار کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں ، ملزم لقمان کے گھر تالا لگا ہوا ہے۔

مقتول کے چچا اور بہن کی آج نیوز سے گفتگو

مقتول کے چچا اور بہن نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انصاف کی اپیل کی۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ احسان کا کسی سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں تھا۔ ملزمان طلحہ اور لقمان کا جھگڑا کسی اور سے ہوا تھا اوراحسان نے صرف ان دونوں کو جھگڑا کرنے سے منع کیا تھا۔

اہل خانہ کے مطابق ملزمان لقمان اور طلحہ کو جھگڑے سے روکنے پر انہوں نے احسان کو دھمکیاں دی تھیں کہ ہم تمہیں دیکھ لیں گے۔

مقتول کے اہل خانہ نے میت دوپہر2 بجے کراچی پریس کلب کے باہر رکھ کر دھرنے کا اعلان کیا ہے، اہل خانہ کے مطابق احسان اپنے والد کا اکلوتا بیٹا تھا، اس کے والد تاحال صدمے سے بیہوش ہیں۔

مقتول کے والد سبزی فروش ہیں جبکہ مبینہ ملزم لقمان کے والد کا چائے کا ہوٹل ہے، ملزم طلحہ کے والد بھی چائے کا ہوٹل چلاتے ہیں۔ واقعے کے بعد سے ہوٹل اور گھر دونوں پر تالے پڑے ہیں۔

پولیس کی جانب سے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں ، یہ امکان بھی ظاہرکیا جارہا ہے کہ واقعہ کسی لڑکی کا لگ رہا ہے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لئے رات بھرسے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

CM Sindh

karachi

Sindh Police

Street Crimes

Karachi Crime

Karachi Street Crimes

Karachi Firing

Coaching Centre