’فخر ہے نہ ندامت‘ شہزادہ ہیری کا افغانستان میں 25 افراد کو مارنے کا اعتراف
شہزادہ ہیری کی کتاب ’سپیئر‘ آنے میں ابھی چند روزباقی ہیں لیکن پہلے سے ہی لیک ہو جانے والے اقتباسات بتاتے ہیں کہ یہ خاصی سنسنی خیزہوگی۔
ولیم سے جھگڑے کے بعد ہیری کی کتاب سے سامنے آنے والا نیا انکشاف افغانستان میں 25 افراد کومارنے کرنے سے متعلق ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کا حوالہ دیتے کہا ہے کہ38 سالہ ہیری کا یہ اعتراف ان کی کتاب میں شامل ہے۔ یہ کتاب 10جنوری کو ریلیز کی جارہی ہے۔
دس سال تک برطانوی فوج میں خدمات سرانجام دینے والے ہیری کیپٹن کے رینک تک پہنچے، انہوں نے نیٹو افواج کے دورمیں افغانستان کے 2دورے کیے تھے جن میں پہلا بطور فارورڈ ایئرکنٹرولرتھا جبکہ اپنے دوسرے دورے کے دوران انہوں نے سال 2012 اور 2013 کے دوران جنگی ہیلی کاپٹراڑایا تھا۔
ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ہیری نے ’سپیئر‘ میں انکشاف کیا ہے کہ بطورجنگی پائلٹ انہوں نے 6 مشن میں حصہ لیا جس میں لوگوں کی جانیں گئیں اور اس اقدام پر انہیں فخر ہے نہ ہی شرمندگی۔
رپورٹ کے مطابق ہیری نے شطرنج کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ، ’انہیں ایسے ختم کیا جیسے بورڈ پرسے گوٹیاں ہٹائی جاتی ہیں-‘
شہزادہ ہیری کے پہلے مشن کے موقع پرسیکیورٹی وجوہات کی بنا پربرطانوی میڈیا کو اس کی اشاعت سے منع کیا گیا تھا تاہم بعدازاں ایک اشاعتی ادارے نے خلاف ورزی کرتے ہوئے خبرشائع کردی تھی جس کے بعد ہیری کو واپس لوٹنا پڑا تھا۔
ہیری نے اپنی خود نوشت میں پہلی بار یہ انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے کتنے افراد قتل کیا۔ ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق کتاب میں درج ہے کہ اپنے پیلی کاپٹر کے سامنے نصب کیمرے کی وجہ سے انہیں اندازہ ہوا کہ کتنے افراد مارے جاچکے ہیں۔
برطانوی شہزادے نے اس اقدام کونائن الیون سے جوڑتے ہوئے کہا کہ، ’جو اس کے ذمہ دارتھے اورجو ان سے ہمدردی رکھتے ہیں وہ انسانیت کے دشمن ہیں-‘
یہ خبرسامنے لانے والے ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کتاب کے ہسپانوی ورژن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اسے غلطی سے فروکت کیلئے دکنا پررکھ دیا گیا تھا لیکن بعد میں واپس اٹھالیا گیا تاہم اس سے قبل ہی معلومات ان تک پہنچ چکی تھیں۔
Comments are closed on this story.