ائر انڈیا بزنس کلاس کے مسافر نے خاتون پر پیشاب کر دیا، مقدمہ درج
بھارتی شخص کے خلاف نومبرمیں ائرانڈیا فلائٹ کی بزنس کلاس میں خاتون ساتھی مسافرپرپیشاب کرنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے کے ہفتوں بعد ایئر انڈیا نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے سفارش کی ہے کہ ایسے مسافر کو نو فلائی لسٹ میں رکھا جائے۔ خاتون کی جانب سے ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندرشیکرن کو خط لکھنے کے بعد ائر لائن نے یہ کارروائی کی۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے ائر لائن سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
نشے میں دھت مسافرنے 26 نومبر 2022 کومبینہ طور پر نیویارک سے دہلی جانے والی ائر انڈیا کی پروازکی بزنس کلاس میں ساتھی مسافرپراس وقت پیشاب کیا جب کھانے کے بعد جہاز کی روشنیاں مدھم ہوچکی تھیں۔ ایسا کرنے کے بعد وہ نامناسب حرکات کرنے لگا جب تک کہ دوسرے مسافر نے اسے اپنی سیٹ پر واپس جانے کو نہیں کہا۔
خاتون نے عملے سے شکایت کی اور بتایا کہ اس کے کپڑے، جوتے اور بیگ پیشاب گندے ہوچکے ہیں جس پر انہیں پاجامہ سیٹ اور چپلوں کا جوڑا دیتے ہوئے نشست پرواپس جانے کیلئے کہتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ کوئی دوسری سیٹ دستیاب نہیں ہے۔
پرواز کے دہلی میں اترنے کے بعد مسافر مبینہ طور پر اپنی بدتمیزی کے لیے کسی کارروائی کا سامنا کیے بغیر وہاں سے چلا گیا۔
ائرلائن کے رویے سے مایوس ہوکرخاتون نے ٹاٹا گروپ کے چیئرمین این چندرشیکرن کو خط لکھ کر تمام صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا۔ یہ پرواز نیویارک کے جے ایف کینیڈی ائرپورٹ سے نئی دہلی جارہی تھی۔
ایئر انڈیا نے اب اس شخص کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے داخلی کمیٹی تشکیل دیکرمسافر کو ’نان فلائی لسٹ‘ میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ حکومتی کمیٹی کے پاس ہے اور فیصلے کا انتظار ہے۔
خاتون نے شکایتی خط میں بتایا تھا کہ وہ گندی نشست پر نہیں بیٹھنا چاہتی تھی اس لیے اسے عملے کی نشست دی گئی۔ ایک گھنٹے کے بعد، عملے نے اسے واپس اپنی نشست پرجانے کیلئے کہا جوچادروں سے ڈھکی ہوئی تھی لیکن پھر گندی تھی، انکار پراسے ایک اورنشست دی گئی جہاں اس نے پرواز کے بقیہ 5 گھنٹے گزارے۔
خاتون نے دعویٰ کیا کہ ، ’بعد ازاں ایک ساتھی مسافر سے معلوم ہوا کہ فرسٹ کلاس میں کئی سیٹیں دستیاب ہیں۔ واضح طور پرعملے نے احساس نہیں کیا کہ ایک پریشان مسافر کی دیکھ بھال اس کی ترجیح ہونی چاہیے تھی۔ پرواز کے اختتام پر،عملے نے مجھے کہا کہ وہ مجھے وہیل چیئر دیں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ میں جلد از جلد کسٹم کلیئرنس کرواسکوں۔ تاہم مجھے ویٹنگ ایریا میں 30 منٹ تک انتظارکرنا پڑا اور کسی کے نہ آنے پرخود ہی کسٹم کلیئرنس کروائی-‘
انہوں نے ائر انڈیا کے عملے کو انتہائی غیر پیشہ ور قرار دیا۔
واضح رہے کہ اگست 2018 میں بھی ائرانڈیا نے یسے ہی ایک واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے فوری معافی مانگی تھی جب نشے میں دھت شخص نے نیویارک سے دہلی کی پرواز میں خاتون مسافر کی نشست پر پیشاب کر دیا تھا۔
Comments are closed on this story.