Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

نوعمر لڑکی کو آن لائن ہراساں کرنے والی انجان شخصیت اپنی ماں نکلی

معاملہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ ملزم کی تلاش میں مدد کے لیے ایف بی آئی کے ماہرین کو بلانا پڑا۔
شائع 04 جنوری 2023 09:35pm

سائبر بُلینگ (آن لائن ہراسانی) کا شکار ہونے والی ایک نوعمر لڑکی کو اپنی زندگی کا سب سے بڑا جھٹکا اس وقت لگا جب اسے پتا چلا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران گمنام شخص کی جانب سے موصول ہونے والے نفرت انگیز پیغامات کے پیچھے اس کی اپنی ماں تھی۔

امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کینڈرا گیل لیکاری نے اپنی بیٹی کو آن لائن ہراساں کیا اور اپنی شناخت چھپانے کیلئے پیغامات میں ایسے جملے استعمال کئے جو اکثر نوجوان کرتے ہیں۔

خاتون کو ایک سال کی طویل تفتیش کے بعد گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا، یہ معاملہ اتنا بڑھ گیا تھا کہ ملزم کی تلاش میں مدد کے لیے ایف بی آئی کے ماہرین کو بلانا پڑا۔

اگرچہ لیکاری نے پیغامات کے ماخذ کو چھپانے کے لیے ایک وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کا استعمال کیا اور اپنے پیغامات کو مسالہ دار بنایا تاکہ وہ ایسے دکھائی دیں جیسے وہ کسی لڑکے یا لڑکی نے لکھے ہوں، تاہم جاسوس بالآخر پیغامات کو لیکاری سے جوڑنے میں کامیاب ہو گئے۔

 اپنی ہی بیٹی کو آن لائن ہراساں کرنے والی خاتون  کینڈرا گیل لیکاری
اپنی ہی بیٹی کو آن لائن ہراساں کرنے والی خاتون کینڈرا گیل لیکاری

متاثرہ لڑکی نے جب مدد کے لیے اپنی ماں سے رجوع کیا تو اس نے خود ہی مبینہ طور پر حکام کو مطلع کیا۔ یہاں تک کہ لیکاری نے اس وقت اپنی بیٹی کے بوائے فرینڈ کی ماں کے ساتھ مل کر اُس سائبر بدمعاش کو تلاش کرنے میں ”مدد“ کا بہانہ بھی کیا۔

تفتیش کے دوران ابتدائی طور پر، اسکول کے حکام کوئی مدد نہ کر سکے اور مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس مجرم کا سراغ لگانے کے لیے وسائل نہیں تھے۔

ازابیلا کاؤنٹی کے پراسیکیوٹر ڈیوڈ باربیری نے مقامی ریڈیو اسٹیشن WKRC کو بتایا، ”جب یہ کیس پہلی بار ہمارے دفتر میں آیا تو یہ عجیب اور تقریباً ناقابل یقین تھا۔“

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بدسلوکی کی ایک مسلسل مہم ہے، ”ہم کئی سو ٹیکسٹ پیغامات کے بارے میں بات کر رہے ہیں، فائل میں ایک ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ٹیکسٹ موجود ہے۔“

باربایی نے کہا کہ پیغامات ”زیادہ تر پریشان کن، ذلت آمیز اور بے معنی ٹیکسٹ تھے۔“

تاہم، جب ایف بی آئی کے کمپیوٹر ماہرین نے نشاندہی کی کہ یہ پیغامات لیکاری کے فون سے آئے ہیں، تو وہ تفتیش کے دوران ٹوٹ گئی اور اپنی بیٹی کو ہراساں کرنے کا اعتراف کر لیا۔

بل سٹی اسکول کے سپرنٹنڈنٹ ولیم چلمین نے کہا کہ 42 سالہ لیکاری اپنی بیٹی کے اسکول میں باسکٹ بال کی کوچ تھیں۔

لیکاری کو پیر 12 دسمبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور اسے 5,000 ڈالرز کی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔

کسی بھی مجرمانہ سرگرمی کے لیے کمپیوٹر کا استعمال امریکہ میں جرم ہے، جس کی ممکنہ سزا 10 سال تک قید ہے۔

لیکاری پر ایک نابالغ کا پیچھا کرنے اور انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام عائد کیا گیا تھا، ان دو الزامات کے تحت انہیں مزید 5 سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑ سکتا ہے۔

اس وقت یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کیس کو ٹرائل میں منتقل کرنے کے لیے کافی شواہد موجود ہیں یا نہیں، جبکہ معاملے کی سماعت بغیر وجہ بتائے 12 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔

Cyber Bullying

Online Harassment