Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

سلامتی کونسل میٹنگ میں ڈالر روکنے کی بات، ’بِلّوں کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا‘

یہ سرے محل اور مےفئیر اپارٹمنٹس کون سے ڈالر سے بنائے گئے؟ عمران خان کا سوال
اپ ڈیٹ 03 جنوری 2023 04:59pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ چند ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے، ہمارے ملک کی معیشت آئیسولیشن میں چلی گئی ہے، خوف آرہا ہے کہ پاکستان کہاں جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے وائٹ پیپر جاری کئے جانے کی تقریب میں ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ آج تمام اوورسیز پاکستانی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، وہ جانتے ہیں ان لوگوں نے ملک کو بدنام کیا۔

پی ٹی آئی چئیرمین نے کہا کہ ہماری مقبولیت حکومت گرائے جانے کے بعد زیادہ بڑھ گئی ہے، حکومت گرائے جانے کے بعد مخالف بھی ہمارے ساتھ آگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے والے اپنے فیصلے نہیں کرسکتے، کیونکہ آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ اپنے احکامات بھی دیتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ گزشتہ روز سلامتی کونسل کی میٹنگ میں ڈالر ملک سے باہر جانے کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جانے کا کہا گیا، یہ ڈالر ملک سے باہر گئے کیسے؟ یہ سرے محل اور مےفئیر اپارٹمنٹس کون سے ڈالر سے بنائے گئے؟ یہ ڈالر وہاں سے تو نہیں کمائے گئے، یہ تو یہیں سے بھیجے گئے تھے۔ یعنی کل بِلّوں کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانے کی بات کی گئی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ پاکستان میں نئی پارٹی کی حکومت آئی، ہمارے آخری سال میں ریکارڈ گروتھ تھی، اس کے باوجود ہمارے خلاف میڈیا پر پروپیگنڈا کیا جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں معیشت اور زراعت کے تمام اعشارئے مثبت تھے، ہم برآمدات کو ملک کی بلند ترین سطح پر لے کر گئےتھے، ہم ٹیکس وصولی 8 ہزار ارب تک لے جانا چاہتے تھے، ہم اپنے دور میں راوی سٹی لاہور منصوبہ لائے تھے، زرعی زمین بچانے کیلئے ہم نے کثیرالمنزلہ عمارتیں بنانا تھیں، راوی منصوبے میں پانی صاف کرنے کے منصوبےبھی شامل تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں 50 سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ آٹا، گھی، پیاز سمیت ہر چیز کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں، انڈسٹریز بند اور لاکھوں مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں، ہمارے دور میں فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو مزدور نہیں ملتا تھا، کہا جاتا تھا کہ ہمیں باہر سے مزدور منگوا کر دیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی نئی شرائط مزید سخت ہوں گی، سری لنکا میں بھی کچھ ایسی ہی صورتِ حال تھی، سیاسی استحکام کے بجائے معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی، ضمیر خریدنے والی حکومت کے پاس فیصلے کی طاقت نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ رول آف لاء خوشحال نظام سے جڑا ہوا ہے، دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت چین نے ساڑے چار سو وزیروں کو جیلوں میں ڈالا، انہیں ضرورت تھی کہ وہ اپنے وزیر جیلوں میں ڈالیں۔ اسرائیل کے وزیراعظم کو پولیس نے کرپشن کا کیس بنا کر اس کا احتساب کیا۔ اس کیلئے اداروں کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کیلئے ہمیں مشکل ترین فیصلے کرنے ہوں گے، ملک کو ایسے چلانا ہوگا جیسے کبھی نہیں چلایا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آتے ہی اداروں سے میرٹ کو ختم کیا، نیب ترمیم کے بعد وائٹ کالر کرائم کو پکڑنا مشکل ہوگیا، ترمیم کے ذریعے بڑے چوروں کو چوری کا لائسنس دے دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صاف اور شفاف انتخابات مسائل کا واحد حل ہیں، نئی حکومت نئے میریٹ کے ساتھ آئے اور فیصلے کرے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت سے بہت زیادہ انکم کی جاسکتی ہے، ہمارے پہاڑوں پر برف بہت دیر تک رہتی ہے، بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اسکئینگ کا کیپیٹل بن سکتا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن اور قانون کی بالادستی کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں، پاکستان کی بقا کیلئے رول آف لاء ناگزیر بن چکا ہے۔

pti

imran khan

national security meeting

Dollar Smuggling