Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

تیز رفتار ٹرین چلانے کیلئے سعودی خواتین کی ٹریننگ مکمل

خواتین ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ وہ اس اہم اقدام کا حصہ بننے پر بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔
شائع 02 جنوری 2023 08:31pm

سعودی ریلوے (SAR) نے 2022 میں تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے والی 32 خواتین ڈرائیوروں کی تربیتی کامیابی کا جشن منانے کیلئے ایک ویڈیو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔

نئے سال کے دن جاری ہونے والی اس ویڈیو میں ٹریننگ میں حصہ لینے والی کچھ خواتین کو دکھایا گیا، جنہوں نے کہا کہ وہ اس اہم اقدام کا حصہ بننے پر بہت فخر محسوس کر رہی ہیں۔

ایک سال کی تربیت کے بعد 32 خواتین اب سعودی شہروں مکہ اور مدینہ کے درمیان 453 کلومیٹر طویل حرمین ہائی اسپیڈ لائن پر بلٹ ٹرین چلانے کے لیے ٹریک پر ہیں، جس سے وہ SAR ٹرینیں چلانے والی پہلی خواتین بن گئی ہیں۔

سعودی خواتین نے حالیہ برسوں میں مملکت کی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور گاڑی چلانے کی صلاحیت نے اس رجحان میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

2018 سے پہلے، سعودی خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت نہیں تھی، جس سے ان کی نقل و حرکت اور کیریئر کے مواقع محدود ہو گئے تھے۔

تاہم، جون 2018 میں خواتین کی ڈرائیونگ پر سے پابندی کے خاتمے نے سعودی معاشرے میں خواتین کے کردار میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کی۔

تب سے سعودی عرب میں خواتین نے افرادی قوت میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ یہ رجحان جاری رہنے کی توقع ہے کیونکہ حکومت سعودی ویژن 2030 کے تحت اپنے اہداف کی طرف کام کر رہی ہے، یہ منصوبہ 2016 میں معیشت کو متنوع بنانے اور تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔

سعودی عرب میں خواتین اب وسیع پیمانے پر ملازمتیں سنبھالنے کے قابل ہیں، بشمول ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس کے شعبوں میں، جو پہلے ان کے لیے محدود تھیں۔

گاڑی چلانے کی صلاحیت نے انہیں مزید آزادی اور تعلیم اور کیریئر کے مواقع حاصل کرنے کی آزادی بھی دی ہے۔

اس کے علاوہ، افرادی قوت میں خواتین کی موجودگی نے معیشت کو فروغ دینے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے۔

SAR

Saudi Arabia Railway

Women Train Drivers