Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

9/11 حملوں سے پہلے اسامہ بن لادن پر حملہ کیوں روکا گیا؟

نئی خفیہ دستاویزات میں برطانوی وزیراعظم کے حوالے سے اہم انکشاف
شائع 31 دسمبر 2022 09:35pm

حال ہی میں جاری ہونے والی خفیہ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ نے القاعدہ کی جانب سے کئے جانے والے 9/11 حملوں سے نو ماہ قبل دہشتگرد تنظیم کے مقتول سربراہ اُسامہ بن لادن کو قتل کرنے کے امریکی منصوبے کی حمایت کی تھی۔

نئی خفیہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی قیادت میں برطانوی حکومت نے القاعدہ کے سربراہ کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کرنے کی حکمت عملی کی حمایت کی۔

برطانوی خبر رساں ادارے ”ٹائمز“ کے مطابق اس وقت، اُسامہ بن لادن القاعدہ کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کی ایک سیریز کے بعد امریکی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف بی آئی) کی دہشت گردوں کی انتہائی مطلوب فہرست میں تھے، ان حملوں میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر ہونے والے بم دھماکے بھی شامل تھے جن میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اُسامہ بن لادن کی طرف سے امریکی بحریہ کے جہاز ”یو ایس ایس کول“ کو بھی ایک خودکش بم حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔   ٹونی بلیئر کے خارجہ امور کے مشیر جان ساورز نے اس وقت ان سے کہا، ”ہم سب ’او بی ایل‘ کو ختم کرنے کے حق میں ہیں۔ امریکیوں کے پاس ابھی تک اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ وہ یو ایس ایس کول پر حملے کا ذمہ دار تھا۔“

”وہ اس وقت تک فضائی حملے نہیں کریں گے جب تک کہ ان کے پاس ’اسموکنگ گن‘ (واضح ثبوت) نہ ہو، اور یہ 20 جنوری تک (جب جارج ڈبلیو بش صدر بنیں گے) نہیں ہو سکتا۔“

بلئیر کے ساتھ اُسامہ بن لادن کی ہلاکت کے لیے برطانوی حمایت کا تذکرہ امریکی صدر بل کلنٹن کے اعزاز میں دئے گئے عشائیہ سے قبل دی گئی ایک بریفنگ میں کیا گیا تھا۔

سفارت خانوں پر حملوں کے بعد سے امریکہ اُسامہ بن لادن کے پیچھے تھا۔

نائن الیون حملوں سے ایک روز قبل کلنٹن کو یہ کہتے ریکارڈ کیا گیا تھا کہ امریکہ کے پاس افغانستان میں القاعدہ کے رہنما کو مارنے کا موقع تھا، لیکن شہریوں کی ہلاکت کے خطرے کے پیش نظر اس منصوبے سے گریز کیا گیا۔

سال 2014 میں جاری ہونے والی ٹیپ پر کلنٹن نے کہا کہ ”میں نے اسے تقریباً پا لیا تھا۔“ لیکن خطرہ بہت زیادہ تھا اس لیے ”میں نے ایسا نہیں کیا۔“

9/11

Osama Bin Laden

Tony Blaire

George Washington

Bill Clinton