Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

سال 2022 میں کتنے سیاستدانوں کے مقدمات ختم ہوئے

نیب آرڈیننس نے لوٹ مار کرنے والوں کو بے خوف کر دیا ہے، قانونی ماہرین
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2022 01:41pm
تصویر/ ریڈیو پاکستان
تصویر/ ریڈیو پاکستان

رواں سال نیب آرڈیننس میں ترمیم کے بعد بدعنوانی کے متعدد کیسز سے اقتدار میں بیٹھے سیاستدانوں کی جان جھوٹ گئی وزیراعظم شہباز شریف، وزیراعلی پرویزالہی، اسپیکر پنجاب اسمبلی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنس واپس نیب کو بھجوا دیئے گئے۔

کرپشن کے خاتمے کیلئے قومی احتساب بیورو کا قیام 16 نومبر 1999 کوعمل میں لایا گیا تھا، جس کے قیام کا مقصد کرپٹ عناصر کے خلاف تیز ترین کاروائی کرنا تھا مگر رواں سال نیب ترمیمی آرڈیننس 2022 کے بعد اس کی افادیت بہت کم ہوگئی ہے۔

نیب ترمیم کے بعد شہباز شریف، حمزہ شہباز کا رمضان شوگر ملز ریفرنس جبکہ چوہدری پرویز الہی اور مونس الہی کے کیس داخل دفتر کردئیے گئے۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خواجہ آصف اور علیم خان کے خلاف ریفرنس دائر ہی نہیں کیا۔

نیب آرڈیننس سے متعلق قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس میں ترمیم نے لوٹ مار کرنے والوں کو بے خوف کر دیا ہے۔

تبدیل شدہ آرڈیننس کے تحت پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر مجاہد کامران کا غیر قانونی بھرتیوں کا ریفرنس، ایل او ایس گندہ نالہ کیس میں سابق چیف انجینئرایل ڈی اے اسرار سعید کیس، پنجاب یوتھ فیسٹیول ریفرنس میں سابق ڈی جی اسپورٹ عثمان انور کا ریفرنس بھی واپس بھجوایا گیا۔

اس کے علاوہ گجرات پولیس کرپشن سکینڈل میں سابق سی ٹی او، ڈی پی او گجرات رائے ضمیر،سابق چیف انجینئر ٹیپا مظہر حسین کا آمدن سے زائد اثاثہ جات اور پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کرپشن سکینڈل کیس میں ملوث افسران کا ریفرنس بھی واپس بھجوایا گیا۔

NAB

NAB Amendments

NAB Court