Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کا چرچہ۔ آئین میں اسملبی کی مدت بڑھانے کی گنجائش موجود

حکومت نے غیررسمی مذاکرات میں لانگ ٹرم عبوری سیٹ اپ کی بات کی، اسد قیصر
شائع 30 دسمبر 2022 10:16am
پارلیمنٹ آف پاکستان
پارلیمنٹ آف پاکستان

سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ لانے کے خدشات کے اظہار کے محض چند روز بعد پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر اسد قیصر نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف کو ٹیکنوکریٹ حکومت کی پیشکش کی گئی ہے۔

اگرچہ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آئین میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی گنجائش نہیں تاہم آئین میں قومی اسمبلی کی مدت بڑھانے کی گنجائش ضرور موجود ہے اور اگر آئین کی مذکورہ شق پر عمل کیا گیا تو الیکشن ایک برس کے لے ملتوی ہو سکتے ہیں۔

آئین پاکستان کے آرٹیکل 232 میں جنگ یا اندرونی خلقشار کی بنا پر ہنگامی حالت (ایمرجنسی) نافذ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

آرٹیکل 232 کی ذیلی شق 6 میں کہا گیا ہے کہ جب ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہو تو پارلیمنٹ قومی اسمبلی کی مدت زیادہ سے زیادہ ایک برس تک بڑھا سکتی ہے۔ ایمرجنسی اٹھائے جانے کے بعد بھی یہ توسیع چھ ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔

اسد قیصر نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ تحریک انصاف کو ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی پیشکش ان کے سامنے غیررسمی مذاکرات کے دوران کی گئی۔

اسد قیصر کے مطابق یہ پیشکش حکومت کے ساتھ بیک گراؤنڈ میں جاری مذاکرات کے دوران کی گئی جس میں حکومت کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ لانگ ٹرم عبوری حکومت آئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین میں لانگ ٹرم عبوری حکومت کی گنجائش نہیں ، یہ پروپوزل کسی صورت ہمیں قبول نہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ یہ تجویز نہ تو کابینہ اور نہ ہی پارٹی میں زیر بحث آئی اور اگر آج بھی اس پر کھلے عام تبادلہ خیال ہوا تو ان سمیت کابینہ کے اراکین کہیں گے کہ انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں۔

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ بھی ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کا امکان مسترد کرچکے ہیںَ

technocrat govt

national assembly term