Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

عالمی بندش کے بعد ٹویٹر واپس آن لائن، لاکھوں متاثر

کئی گھنٹوں تک لاکھوں صارفین ٹویٹر استعمال کرنے سے قاصر رہے۔
شائع 29 دسمبر 2022 09:14pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

ٹویٹر کو بدھ کے روز ایک بڑی بندش کا سامنا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے عالمی سطح پر لاکھوں صارفین مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کرنے یا اس کے اہم فیچرز کو کئی گھنٹوں تک استعمال کرنے میں ناکام رہے۔

اکتوبر کے آخر میں ارب پتی ایلون مسک کے بطور سی ای او ٹویٹر سنبھالنے کے بعد یہ پہلی واضح وسیع پیمانے پر سروس میں خلل کا واقعہ ہے۔

صارف کی رپورٹس سمیت متعدد ذرائع کے ذریعے بندشوں کا پتہ لگانے والی ویب سائٹ ڈاؤن ڈٹیکٹر نے امریکہ میں 10,000 سے زیادہ متاثرہ صارفین ، تقریباً 2,500 جاپان سے اور تقریباً 2,500 متاثرین کو برطانیہ سے اس سروس معطلی کا شکار بتایا۔

زیادہ تر رپورٹس صارفین کی جانب سے آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ انہیں ویب براؤزر کے ذریعے سوشل نیٹ ورک تک رسائی حاصل کرنے میں تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

بدھ کی شام تک ٹویٹر کی بندش کی اطلاعات میں تیزی سے کمی آئی۔

ویب سائٹ کے مطابق، بعد میں کچھ صارفین نے تبصرہ کیا کہ سروس معمول پر آ گئی ہے۔

ٹویٹر نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا اور سوشل نیٹ ورک کے اسٹیٹس پیج سے ظاہر ہوا کہ تمام سسٹمز کام کر رہے ہیں۔

مسک نے بدھ کے روز بعد میں ٹویٹ کیا کہ ”نمایاں بیک اینڈ سرور آرکیٹیکچر تبدیلیوں“ کو رول آؤٹ کر دیا گیا ہے اور یہ کہ ”ٹویٹر کو اب تیز تر کام ہونا چاہئے۔“

بندش کے دوران، کچھ صارفین نے کہا کہ وہ ڈیسک ٹاپ یا لیپ ٹاپ کے ذریعے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں لاگ ان نہیں ہو پارہے تھے۔

صارفین کی ایک چھوٹی تعداد نے کہا کہ اس مسئلے نے موبائل ایپ اور اطلاعات سمیت خصوصیات کو بھی متاثر کیا۔

کئی لوگوں نے سروس میں خلل کے بارے میں اپ ڈیٹس اور میمز شیئر کرنے کے لیے ٹویٹر کا ہی رخ کیا، اس دوران سوشل میڈیا سائٹ پر #TwitterDown ٹرینڈ کرنے لگا۔

مسک نے ٹویٹ کیا کہ وہ اب بھی سروس استعمال کرنے کے قابل ہیں۔

یہ بندش دو ماہ بعد سامنے آئی ہے جب مسک نے ٹویٹر پر اپنا 44 بلین ڈالر کا قبضہ مکمل کر لیا ہے، جو افراتفری اور تنازعات کا شکار ہے۔

بگز کو ٹھیک کرنے اور سروس کی بندش کو روکنے کے ذمہ دار انجینئرز سمیت ٹویٹر کے سینکڑوں ملازمین نے نومبر میں سوشل میڈیا کمپنی کو چھوڑ دیا۔

مسک کے اقتدار سنبھالنے سے قبل، فروری اور جولائی میں ہزاروں ٹویٹر صارفین کو بھی عالمی بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی اس سال بندش کا شکار ہوئیں۔

جولائی میں، کینیڈا کے سب سے بڑے ٹیلی کام آپریٹر راجرز ٹیلی کمیونیکیشنز میں تقریباً 19 گھنٹے کی سروس کی بندش نے لاکھوں لوگوں کے لیے بینکنگ، ٹرانسپورٹ اور سرکاری رسائی بند کر دی۔

ٹویٹر

Elon Musk

Twitter Down