موت کا ڈرامہ رچانے والی خاتون کا بھانڈا بیٹی نے پھوڑ دیا
انڈونیشیا کی ایک خاتون قرض ادا کرنے سے بچنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ رچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
انڈونیشن میڈیا نے خاتون کو ”فراڈ“ قرار دیا ہے اور شناخت کے طور پر صرف نام کا پہلا حرف“L“ بتایا ہے۔
مذکورہ خاتون نے مبینہ طور پر مایا گناوان نامی ایک خاتون سے رقم ادھار لی تھی جو اسے 20 نومبر کو ادا کرنی تھی۔
ڈیلی سٹار کے مطابق، ”ایل“ مذکورہ تاریخ تک رقم واپس کرنے میں ناکا م رہی تو گناوان سے 6 دسمبر مزید مہلت طلب کی۔
لیکن 6 دسمبر بھی آیا اور چلا گیا۔
گناوان نے 12 دسمبر کو اپنا فیس بک لاب ان کیا تو دیکھ کر حیران رہ گئی کہ ”ایل“ کی بیٹی نے اپنی ماں کی موت کے حوالے سے پوسٹ شئیر کی ہوئی تھی۔
پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ شمالی سماٹرا کے میدان میں واقع ان کے گھر کے قریب ایک پل پر کار حادثے میں ایل کی موت واقع ہوچکی ہے۔
پوسٹ میں مزید لکھا گیا کہ ایل کو 370 میل دور بندہ آچے شہر میں دفن کیا جائے گا۔
فیس بک اپ ڈیٹ میں چادر میں لپٹی ہوئی ایک ”لاش“ اور ہسپتال میں اسٹریچر پر جاتی ایک باڈی کی تصویر بھی شامل تھی۔
دو اضافی تصاویر میں دکھایا گیا کہ ایل ایک ”کفن“ میں لپٹی ہوئی ہے اور اس کی آنکھیں بند ہیں۔
تاہم، بیٹی نے ایل کے اس ناٹک کا بھاندا پھوڑ دیا۔
بیٹٰ نے اعتراف کیا کہ یہ پوسٹ جھوٹی تھی، اور دعویٰ کیا کہ اس کی ماں نے جھوٹی کہانی پھیلانے کیلئے اس کا فیس بک اکاؤنٹ ہیک کیا تھا۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے، گناوان نے دعویٰ کیا کہ وہ پولیس کے پاس نہیں گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی ایل کا انتظار کر رہی ہیں کہ وہ واجب الادا رقم واپس کر دے، لیکن اطلاعات ہیں کہ وہ اب قابل رسائی نہیں ہے۔
Comments are closed on this story.