اسٹیٹ بینک نے کن اشیا کی ایل سیز کھولنے پر پابندی اٹھائی
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک سرکلر کے ذریعے مخصوص اشیا کی درآمد پر پابندی اٹھا لی ہے اور ان چیزوں کی ایل سیز کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ منگل کو جاری ہونے والے سرکلر کے مطابق یہ اجازت ایچ ایس کوڈ کے چیپٹرز 84، 85 میں شامل تمام اشیا اور چیپٹر 87 میں شامل بعض اشیا کے حوالے سے دی گئی ہے۔
مرکزی بینک نے کمرشل بینکوں کو یہ ہدایت بھی جاری کی ہے ان اشیا کی درآمد میں سہولت دیں جن کے لیے ادائیگی فوری نہیں کی جارہی یعنی جو مؤخر ادائیگی پر منگوائی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ توانائی، زرعی آلات اور برآمدی صنعتوں کے سامان کی درآمد میں بھی سہولت دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رواں برس کے شروع میں جب حکومت تبدیل ہوئی تو مئی اور جولائی میں حکومت نے احکامات جاری کیے جن کے تحت بینکوں کو پابند کیا گیا کہ وہ مخصوص اشیا کی درآمد کیلئے ایل سیز کھولنے سے پہلے فارن ایکس چینج آپریشن ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لیں۔
ان احکامات کا نتیجہ یہ نکلا کہ ایل سیز کھلنا بند ہوگئیں اور درآمد کنندگان کے لیے بیرون ملک سے سامان منگوانا مشکل ہوگیا۔ حتیٰ کہ جو کنٹینرز پاکستان کی بندرگاہوں پر پہنچ چکے تھے وہ بھی پھنس گئے اور ابھی تک پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں پولٹری فیڈ اور کئی دیگر ضروری اشیا کے کنٹینرز شامل ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے منگل کے روز ایل سیز کھولنے پر پابندی ہٹانے کے جو احکامات جاری کیے ہیں ان کا اطلاق 2 جنوری سے ہوگا۔ نئے احکامات کے نتیجے میں اتھارائیزڈ ڈیلرز یا منظور شدہ ڈیلرز کی ایل سیز کھولنے کی درخواستیں ان کے پاس واپس آگئی ہیں اور اب پورٹ پر پڑے سامان کی کلیئرنس شروع ہو جائے گی۔
جن چیپٹرز کے حوالے سے پابندی ہٹائی گی ہے ان میں بجلی پیدا کرنے والی مشینری، برقی مشینری ، موبائل فون کے پرزے یعنی سی کے ڈی اور گاڑیوں کے مکمل پرزے یعنی سی کے ڈی شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.