اداکارہ تانیشا کی موت کو بھارتی وزیر نے ’لو جہاد‘ کا معاملہ قرار دے دیا
اداکارہ تانیشا کی موت کو بھارتی وزیر نے ’لو جہاد‘ کا معاملہ قرار دے دیا۔
بھارت میں ٹی وی اداکارہ تانیشیا شرما کی موت کو مہاراشٹر حکومت کے ایک وزیر گریش مہاجن نے تانیشا کی موت کو لو جہاد کا معاملہ قرار دیا ہے۔
چندی گڑھ سے تعلق رکھنے والی تانیشا نے اپنے مسلمان بوائے فرینڈ محمد شیزان سے بریک اپ کے بعد ممبئی میں ٹی وی شو کے سیٹ پر خودکشی کر لی تھی۔
پولیس نے ان کی موت بعد محمد شیزان کو گرفتار کرلیا جس پر تانیشا کو خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام ہے۔ وہ چار روز ریمانڈ پر پولیس تحویل میں ہے۔
تاہم مہاراشٹرا حکومت کے وزیر گردیش مہاجن نے معاملے کو لو جہاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس طرح کے کیسز روز بروز بڑھ رہے ہیں اور ہم اس کے خلاف سخت قانون لانے کا سوچ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بی جے پی لیڈر رام کدم نے کہا کہ تانیشا شرما کے خاندان کو انصاف ملے گا اور اگر یہ لو جہاد کا معاملہ ہے تو اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔
رام کدم نے خبردار کیا ہے کہ اس معاملے میں سازش کرنے والوں کی بھی جانچ کی جائے گی۔
اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس چندرکانت جادھو اتوار کو کہہ چکے ہیں کہ اب تک کی گئی تحقیقات میں کوئی لو جہاد کا زاویہ سامنے نہیں آیا ہے۔
بھارت میں ہندو انتہا پسند اور ان کے سرپرست سیاست دان مسلمانوں مردوں اور ہندو خواتین کے درمیان تعلق کو لو جہاد قرار دیتے ہیں۔
تانیشا شرما کی والدہ ونیتا کا کہنا ہے کہ شیزان کی زندگی میں پہلے بھی کوئی لڑکی تھی ’پھر بھی اس نے تونیشا کو اپنے پاس رکھا، اسے تین چار ماہ تک استعمال کیا۔ میں صرف اتنا کہنا چاہتی ہوں کہ شیزان کو سزا ملنی چاہیے۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ خود 23 دسمبر کو سیٹ پر گئی تھیں، یعنی اس واقعے سے ایک دن پہلے۔ ونیتا شرما کے مطابق ان کی بیٹی نے انہیں بتایا کہ وہ شیزان کو چاہتی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ شیزان اس کی زندگی میں واپس آئے لیکن وہ کچھ سننے کو تیار نہیں تھا۔
Comments are closed on this story.