سرفراز کی دھماکے دار واپسی، ’یہ اللہ کا نظام ہے‘
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے چار سال بعد نیشنل ٹیم میں واپسی کی ہے اور پاکستان نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے کراچی ٹیسٹ کے پہلے دن شاندار کارکردگی دکھائی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد نے واپسی پر اللہ کا شکر ادا کیا۔
چار سال بعد میدان میں اترنے کی تیاری کے سوال پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ تیاری بہت اچھی تھی، جب خبر ملی کہ کل میچ کھیل رہا ہوں تو کافی پرجوش تھا۔ کافی وقت سے سوچ رہا تھا کہ پتا نہیں پچاسواں ٹیسٹ میچ ملے گا یا نہیں۔
عبوری سلیکشن کمیٹی کی جانب سے منتخب کئے جانے پر سرفراز نے کہا کہ یہ سب اللہ تعالیٰ کا نظام ہے کہ کب وہ موقع دے، اللہ تعالیٰ جب آپ کو کھلاتا ہے ساری جگہ خود ہی بن جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی تین بالوں پر میری دل کی دھڑکن چیک کر لیتے تو شاید میٹر پھٹ جاتا، بالکل ایسا محسوس ہورہا تھا جیسے ڈیبیو میچ ہو۔ مجھے کانفیڈنس کی ضرورت تھی اور بابر نے ایک سینئیر کھلاڑی ہوتے ہوئے میرا بھرپور ساتھ دیا۔
چھیاسی رنز پر آؤٹ ہونے پر کیسا محسوس ہوا؟ اس سوال پر سرفراز نے کہا کہ سینچری نہ بنانے پر دکھ تو ہوا لیکن پھر سوچا کہ پہلی بال پر آؤٹ ہوجاتا تو کیا ہوتا۔
تنقید کرنے والوں کو کارکردگی سے جواب دینے کے بعد سرفراز کا کہنا تھا کہ تنقید پرفارمنس پر ہونی چاہئیے، ذاتی تنقید نہیں ہونی چاہئیے، کوئی بھی کرکٹر برا پرفارم کرے تو لازمی بات ہے اس کی جگہ کسی اور کو کھلانے کی بات کی جائے گی، لیکن ہمارے کچھ لوگ ہیں جو ذاتی تنقید پر اتر آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چار سال مشکل ضرور تھے لیکن ہمیشہ اچھے لوگوں میں اٹھا بیٹھا اور انہوں نے اچھی رہنمائی کی، مجھے کہا گیا جب تک کرکٹ کھیل رہے ہو صرف کرکٹ کھیلو دوسری چیزوں پر دھیان مت دو۔
Comments are closed on this story.