فرعون کے اصل چہرے کی تصویر تیار کرلی گئی
سائنسدانوں نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے قدیم مصر کے حکمران رمسیس دوم کی لاش کو شکل دینے میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے۔
مصر اور انگلینڈ کے محققین کی سربراہی میں شروع کئے گئے ایک مشترکہ سائنسی منصوبے میں، رمسیس دوم کی ممی (لاش) کو ڈیجیٹلی کھولا گیا، جس سے تاریخ دانوں کو پہلی بار 90 سال کی عمر میں ہونے والی فرعون کی موت کے وقت کا مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔
سائنسدانوں نے فرعون کی ممی کے پہلے سی ٹی اسکین کا استعمال کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کھوپڑی کی تھری ڈی تصاویر تیار کیں۔ اس کے بعد مصری لوگوں کے چہرے کے پٹھوں کی تہوں کی پیمائش کا استعمال کرتے ہوئے چہرے کو دوبارہ بنایا گیا۔
قاہرہ یونیورسٹی میں ریڈیولوجی کی پروفیسر ڈاکٹر سحر سلیم نے اس منصوبے کی قیادت کی۔
انہوں نے بتایا کہ ”مختلف آبادیوں اور نسلوں کے چہرے کے مختلف علاقوں بشمول پیشانی ، ناک وغیرہ کی مختلف اوسط پیمائش ہوتی ہے۔“
امیجنگ ماہرین نے اس کے بعد عمر بڑھنے کے عمل کو پلٹایا اور واضح کیا کہ 45 سال کی کم عمر میں فرعون کا چہرہ کیا دکھتا تھا۔
سحر سلیم کے مطابق، نتیجتاً سامنے آنے والی تصویر کے مطابق فرعون ایک ”خوبصورت“ چہرے کا مالک تھا۔
رمسیس دوم عام طور پر وہ فرعون سمجھا جاتا ہے جس کا زکر بائبل کی کتاب ایکسوڈس میں موجود ہے، جو موسیٰؑ کی قیادت میں برسوں کی غلامی کے بعد مصر چھوڑنے والے اسرائیلیوں کی کہانی بیان کرتی ہے۔
Comments are closed on this story.