Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

چین میں کووڈ دوبارہ پھیلنے سے پاکستان کیلئے خطرہ لیکن کتنا

ایک ماہ میں پونے 25 کروڑ چینی وائرس سے متاثر ہوگئے
اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2022 08:29pm
چین کے شہر شنگھائی میں ہفتہ 24 دسمبر 2022 کو آخری رسومات کے ایک میں لوگ وائرس سے بچاؤ کا حفاظتی لباس پہنے موجود ہیں۔ فوٹو روئیٹرز
چین کے شہر شنگھائی میں ہفتہ 24 دسمبر 2022 کو آخری رسومات کے ایک میں لوگ وائرس سے بچاؤ کا حفاظتی لباس پہنے موجود ہیں۔ فوٹو روئیٹرز

چین میں کووڈ 19 وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیلنا شروع ہوگیا ہے اور امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ صرف دسمبر کے پہلے 20 دنوں میں چین کی 18 فیصد آبادی یعنی 24کروڑ 80 لاکھ افراد کووڈ سے متاثر ہوچکے ہیں۔

چینی حکام نے اس تعداد کی تصدیق نہیں کی تاہم ملک میں پابندیاں سخت کر دی گئی ہیں جب کہ دیگر ممالک میں بھی کووڈ پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارت نے اپنے ہوائی اڈوں پر پابندیاں سخت کردی ہیں۔ آج ہفتہ سے بھارت کے تمام ایئرپورٹ مسافروں کی رینڈم ٹیسٹنگ شروع ہو رہی ہے۔ چین، جاپان ، جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ سے آنے والوں کا ایئرپورٹ پر ٹیسٹ لینے کیلئے ایک کٹ متعارف کرائی گئی ہے۔

چین میں کووڈ دوبارہ کیوں پھیلا

چین میں کووڈ 19 کے حوالے سے سخت پابندیاں تقریبا تین برس عائد رہیں۔ یہ پابندیاں اتنی سخت تھیں کہ گذشتہ ماہ چین میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ اس پر حکام نے دسمبر کے اوائل میں اچانک پابندیاں ختم کردیں اور وائرس تیزی سے پھیلنے لگا۔

چین کو توقع تھی کی پابندیاں ختم کرنے کے بعد کووڈ پھیلے گا، اسی لیے لوگوں کو رضاکارانہ طور پر سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے لیے کہا گیا۔ تاہم وائرس کے پھیلاؤ کی شرح حکام کے تخمینوں سے زیادہ ہے۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جنوری میں نئے قمری سال کے آغاز پر ہونے والے اجتماعات کے سبب وائرس کا پھیلاؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔

کیا پاکستان کیلئے خطرہ ہے

چین کا پڑوسی ملک ہونے کے ناتے پاکستان میں بھی کووڈ پھیلنے کے خدشات ظاہر کیے جا رہے ہیں تاہم ایک نقطہ ایسا ہے جس سے امید ہے کہ پاکستان میں یہ وبا زیادہ شدت اختیار نہیں کرے گی۔

تاحال چین سے باہر کسی ملک میں کووڈ پوری شدت سے دوبارہ پھیلنے سے شواہد نہیں ملے۔ چین میں بڑی تعداد میں لوگوں کے متاثر ہونے کا ایک سبب حکومت بیجنگ کی حد سے بڑی احتیاط کو قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ 2019 کے آخر میں جب کووڈ پھیلا تو چین کی حکومت نے ملک کے مختلف حصوں میں سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کردیا تاکہ وائرس نہ پھیلے۔ اس کے نتیجے میں اموات تو قابو میں رہیں لیکن اس کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا چین کی آبادی کے ایک بڑے حصے تک وائرس پہنچا ہی نہیں۔ نتیجتاً ان علاقوں میں کووڈ 19 وائرس کے خلاف قدرتی مدافعت پیدا نہیں ہوئی۔

پاکستان جیسے جن ممالک نے کووڈ کے پھیلاؤ کے دوران 2020 اور 2021 میں سخت پابندیاں عائد نہیں کیں وہاں کوووڈ سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والوں میں قدرتی مدافعت پیدا ہوئی۔ اس کے علاوہ آبادی میں مجموعی پھیلاؤ سے ہرڈ ایمونٹی (herd immunity) بھی پیدا ہوئی۔ جس سے ان ممالک کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ لیکن ہرڈ ایمونٹی کے بارے میں توقعات غلط بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ 2020 میں برطانوی حکومت نے ہرڈ ایمونٹی سے امید لگا کر شروع میں پابندیاں عائد نہیں کی تھی جس کے نتیجے میں اموات ہوئیں اور وزیراعظم بورس جانسن کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان میں کووڈ سے متعلق این سی او سی کے اعدادوشمار
پاکستان میں کووڈ سے متعلق این سی او سی کے اعدادوشمار

پاکستان میں این سی او کے مطابق 13 کروڑ 23 لاکھ افراد کی مکمل ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔ 4 کروڑ 89 لاکھ افراد بوسٹر ڈوز بھی لگوا چکے ہیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق کووڈ کے دوران پاکستان میں 30,635 اموات ہوئیں۔ پاکستان سے کہیں زیادہ آبادی کے حامل ملک میں مجموعی اموات کی تعداد 5,242 رہی جس کا سبب چین کی سخت پابندیوں کو قرار دیا جاتا ہے۔ گوکہ کم تعداد کی ایک وجہ حکام کی جانب سے مکمل اعدادوشمار بیان نہ کرنا بھی ہوسکتا ہے۔

COVID 19

coronavirus

China Covid

covid 19 again

covid 19 resurgence

Pakistan covid 19