بارود بھری گاڑی راولپنڈی سے داخل ہوئی، ہدف ’ہائی لیول ٹارگٹ‘ تھا، وزیر داخلہ
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے تصدیق کی ہے اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین فور میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔
دھماکے کے چند گھنٹے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ بمبار کی گاڑی کا ”ہائی لیول ٹارگٹ“ تھا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو روک کر تلاشی لی اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنی جان کی قربانی دے کراسلام آباد کوتباہی سے بچایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کے حوالے سے تفصیلات حاصل کی گئی ہے۔
بعد ازاں ایک ٹوئیٹ میں رانا ثنا اللہ نے کہاکہ بارود بھری گاڑی راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوئی۔ جس میں ایک مرد اور ایک خاتون موجود تھے۔
انہوں نے کہاکہ آج صبح بارود سے بھری گاڑی راولپنڈی سے اسلام آباد میں داخل ہوئی جس میں ایک مرد اور خاتون دہشت گرد سوار تھے، گاڑی اسلام آباد میں ہائی ’ویلیو ٹارگٹ‘ کو نشانہ بنانے کے لئے روانہ کی گئی تھی۔ ایگل اسکواڈ نے دوران گشت مشکوک سمجھتے ہوئے اس گاڑی کو روکا، اسی دوران گاڑی میں دھماکہ ہو گیا۔ایک پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے، پولیس کی فرض شناسی سے اسلام آباد بڑے حادثے سے محفوظ رہا۔ فرض شناسی پر اسلام آباد پولیس کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں، شہید عدیل حسین کو شہدا پیکج دیا جائے گا، اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
Comments are closed on this story.