Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

بنوں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں آپریشن مکمل، 25 دہشتگرد ہلاک، 7 گرفتار اور 3 زخمی

بنوں میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی عمارت میں کامیاب آپریشن کے دوران 25 دہشت گرد مارے گئے، ترجمان پاک فوج
اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2022 07:53pm
فوٹو۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔ اے ایف پی

بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ میں دوسرے روز بھی آپریشن جاری رہنے کے بعد اب آپریشن مکمل طور پر ختم کیا جا چکا ہے۔

سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شروع کیا گیا آپریشن آج بھی جاری رہا، عسکریت پسند چوتھے روز بھی سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ پر قابض رہے، اس دوران دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی جاتی رہیں۔

علاقے میں دن بھر انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند رہی۔ جس کے باعث حقیقی صورتِ حال جاننے میں دشواری کا سامنا رہا۔

تاہم اب اطلاعات کے مطابق آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاء انصاری نے پشاور ہائیکورٹ میں تصدیق کی ہے کہ سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ آُریشن مکمل کیا جاچکا ہے۔

اس سے قبل پاک فوج کی جانب سے آپریشن مکمل ہونے کا اعلان کیا گیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ بنوں میں کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی عمارت میں کامیاب آپریشن کے دوران 25 دہشت گرد مارے گئے، 3 دہشت گرد گرفتار کیے گئے جبکہ 7 نے ہتھیار ڈال دیے۔

ترجمان پاک فوج نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاونڈ میں سیکیورٹی فورسزنے خفیہ معلومات پرآپریشن کیا جس کے دوران 25 دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گرد افغانستان فرار کا راستہ مانگ رہے تھے جسے مسترد کردیا گیا۔

میجر جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق بنوں میں سی ٹی ڈی کمپاونڈ پر باہر سے کوئی حملہ نہیں کیا گیا۔ آپریشن میں 2 سپاہی شہید جبکہ 3 افسران سمیت 10 جوان زخمی بھی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن جاری ہیں اور شہدا کی قربانیاں ہمارے عزم کا ثبوت ہیں۔

جیونیوز کے پروگرام ’آپس کی بات‘ میں گفتگو کرتے ہوئے میجرجنرل احمد شریف نے بتایا کہ 18 دسمبر 2022 کو بنوں میں سی ٹی ڈی کمپلیکس میں زیرتفتیش 35 دہشت گردوں میں سے ایک نےسی ٹی ڈی کے جوان کو قابو کرکےاس کا ہتھیار چھینا اور اپنے دیگرساتھیوں کو آزاد کروالیا۔ دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی کمپلیکس میں موجود مال خانے میں ضبط شدہ ہتھیاروں کوقابو میں لیا اور فائرنگ کرکے سی ٹی ڈی کے ایک سپاہی کو شہید کردیا جبکہ دوسرازخمی ہوا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق تفتیش کے لئے سی ٹی ڈی میں موجود سیکیورٹی فورسز کے جے سی او ایس ایم خورشید کو یرغمال بنا لیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کی آواز سنتے ہی سیکیورٹی فورسز نے وہاں پہنچ کرکمپلیکس کا محاصرہ کرلیا، دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں2 دہشت گرد مارے گئے جبکہ فرار ہونے کی کوشش کرنے والے 3 دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے، اس دوران سیکیورٹی فورسز کے 2جوان بھی زخمی ہوئے، وہاں موجود فورس نے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا اور دہشت گردوں کےفرار کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

میجرجنرل احمد شریف نے بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹے میں بھرپورکوشش کی گئی کہ افغانستان جانے کیلئے محفوظ راستہ مانگنے والے دہشتگرد بلامشروط سرنڈر کردیں، ان کا مطالبہ مکمل طورپررد کیا گیا۔ پوری کارروائی میں یرغمال بنائے جانے والے صوبیدارمیجرخورشید اکرم بھی بڑی بہادری سے لڑے اور شہادت کا مرتبہ حاصل کیا، ان کے ساتھ سپاہی سعید اور سپاہی بابر بھی اپنے وطن پرقربان ہوئے۔دوران آپریشن سیکیورٹی فورسز کے تین افسران سمیت 10 جوان زخمی بھی ہوئے، یہ جو آپریشن ہے، یہ افواج پاکستان کی ہمت، دلیری، عزم اور دہشتگردی کے خاتمے کیخلاف ہماری جنگ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ،’میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ریاست کی رٹ قائم کرنے اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دینے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہیں۔

پاکستان میں پھر سے منظم ہونے والے گروہوں یا پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرنے والوں سے متعلق سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ، ’میں آپ کے توسط سے یہ بات بتانا چاہوں گا کہ جیسے آپ نے کہا کہ یہ عظیم قربانیوں کا ایک بڑا پرانا سلسلہ ہے، جو افواج پاکستان اورقانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف دے رہے ہیں ، ہمارا عزم اس پر مکمل قائم ہے، دہشت گردی کی تازہ ہوا نظر آتی ہے کہ یہ چل رہی ہے، جو بھی ہمارے خلاف آئے گا اسے ہم سر سے کچلنے کی پوری ہمت اور ارادہ رکھتے ہیں۔

گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران بنوں میں سی ٹی ڈی میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ کلیئر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ بنوں میں اُس وقت 33 دہشت گرد گرفتار تھے، ان میں سے ایک دہشت گرد بیت الخلا کی طرف جارہا تھا تو ایک اہلکار کے سر پر اینٹ مار کر اس سے اسلحہ چھین لیا، اس کے بعد انہوں نے عملے کو یرغمال بنایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 دسمبر کو ساڑھے 12 بجے ایس ایس جی نے یہ آپریشن شروع کیا، اس آپریشن میں تمام دہشت گرد مارے گئے اور آج ڈھائی بجے سی ٹی ڈی کا سارا کمپاؤنڈ کلیئر کر دیا گیا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا تھا کہ کارروائی میں شامل ایک افسر سمیت ایس ایس جی کے 10 سے 15 جوان زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے اور تمام یرغمالیوں کو چھڑوا لیا گیا ہے۔

rawalpindi

ISPR

Terrorist

Bannu CTD

security forces operation