اعتماد کا ووٹ لینے کا چانس ختم، پنجاب اسبملی اجلاس جمعے تک ملتوی
اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس کے ایجنڈے پر موجود تمام کارروائی جمعے تک موخر کردی ہے۔
اسپیکر نے رولنگ دی کہ آج کی کارروائی ختم ہوگئی لہٰذا صوبائی اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کیا جاتا ہے۔
سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ دوپہر 2 بجے تک ملتوی کیا ہے۔
خیال رہے کہ آج پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سبطین خان نے ایجنڈے پرموجود تمام کارروائی کو جمعہ 23 دسمبر تک کیلئے مؤخر کردیا ہے۔
اسپیکر سبطین خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا جس کے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی جانب سے کل اعتماد کا ووٹ لینے کا چانس ختم ہوگیا۔
سبین خان نے پنجاب اسمبلی اجلاس کے معاملے دو صفحات پر مشتمل رولنگ جاری کردی جس کے مطابق رواں سیشن 23 اکتوبر کو ممبران کی ریکوزیشن پر بلایا گیا، اجلاس آرٹیکل127 اور 54کی شق 3 کے تحت بلایا گیا تھا۔
اسپیکر کی رولنگ میں کہا گیا ہے کہ آئینی دفعات کے تحت ہی اجلاس کو ختم کیا جا سکتا ہے، لہٰذا سیشن چلتے ہوئے گورنر نیا اجلاس نہیں بلا سکتے، 1997 میں عدالت کی تین رکنی بینچ نے معاملے پر فیصلہ سنایا تھا کہ صرف اسپیکر ہی اجلاس کو ختم کرسکتا ہے۔
سبطین خان کی رولنگ میں کہا گیا کہ عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ اعتماد کے ووٹ کے لئے کم از کم 10 دن دئیے جائیں گے، گورنر آرٹیکل 109 کے تحت اجلاس طلب یا ختم کر سکتا ہے :تاہم گورنر نے اس اجلاس کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔
رولنگ میں کہا گیا ہے کہ ان حالات میں گورنر کے پاس اجلاس طلب کرنے کا اختیار نہیں، اسمبلی رولز 209 اے کے تحت گورنر کا اعتماد کے ووٹ کیلئے کہنا آئین کے مطابق درست نہیں، اسی لئے وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کے لئے گورنر کی ہدایت داخل دفتر کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں طے ہوا تھا کہ اگر کل اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو چوہدری پرویز الہٰٰی کو وزارت اعلیٰ سے ہٹا دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.