’جنرل (ر) باجوہ نے ہم پر کوئی احسان نہیں کیا‘، اسد عمر کا پرویز الٰہی کے بیان پر رد عمل
سابق وفاقی وزیر اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اسد عمر کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی اپنی جماعت اور پالیسی یے، جنرل (ر) باجوہ نے ہم پر کوئی احسان نہیں کیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ بار سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں قانون کی حکمرانی کو سوالیہ نشان بنا دیا گیا ہے، قائد اعظم قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے تھے، پاکستان کی تشکیل ایک وکیل نے جمہوری عمل کے زریعے کی۔
انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کے بغیر قیام پاکستان کا مقصد ادھورا رہ جاتا ہے، قیام پاکستان سے ہی جمہوریت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، جمہوریت کی راہ میں عدلیہ کے زریعے بھی رکاوٹیں ڈالی جاتی رہی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آزاد عدلیہ کی تحریک کو وکلاء نے منظم انداز میں چلایا لیکن عدلیہ کی آزادی کے وہ نتائج برآمد نہ ہوسکے جس کی توقع تھی، وکلاء تحریک کے بعد کچھ بہتری آئی، پاکستان میں آج بھی قانون سب کے لئے برابر نہیں، طاقتور پر قانون کا اطلاق نہیں ہو رہا۔
اسد عمر نے کہا کہ بلوچستان میں قانون کی حکمرانی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، تحریک انصاف کی حکومت نے صوبے کو تاریخی منصوبے دیئے، ملک میں سچ کا سامنا کرنے کا خوف ختم کرنے کی ضرورت ہے، طاقت سے سچائی کو چھپانے کا دور ختم ہوچکا جب کہ آئین کی بالادستی قائم نہ کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرتی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ سمیت مسلم لیگ کے رہنماؤں پر مقدمات پی ٹی آئی کے دور حکومت سے پہلے کے ہیں، قومی احسٓتساب بیورو (نیب) کے مقدمات بھی ان پر پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں بنائے گئے تھے۔
ان کا کہنا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر ہر روز مقدمات بنائے جارہے ہیں اور انہیں حراساں کیا جا رہا ہے، سینیٹر اعظم سواتی پر درج مقدمات اس کی زندہ مثال ہے، پاکستان میں قانون کی بالادستی ہوگی جس کے لئے مسلسل جہدجہد کی ضرورت ہے۔
سابق آرمی چیف سے متعلق گفرتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کی جانب سے ہم پر کوئی احسان نہیں کیا گیا، پرویز الٰہی کی اپنی جماعت اور پالیسی ہے، ہم صرف ان کے اتحادی ہیں، البتہ فوج کو نیوٹرل اور ملک میں آئین اور قانون کی پاسداری ہونا چاہیے۔
Comments are closed on this story.