علیزے سلطان کے جہیز کی واپسی عدالتی بیلف کی نگرانی میں ہوگی
اداکارفیروز خان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان کے جہیز کاسامان عدالتی بیلف کی نگرانی میں واپس علیزے کے گھر بھجوایا جائے گا۔
فیروز اورعلیزے کے درمیان علیحدگی ہو چکی ہے اور اداکار نے بیٹے سلطان اور بیٹی فاطمہ کی حوالگی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔علیزے کی جانب سے بچوں کے اخراجات کا معاملہ بھی زیرسماعت ہے۔
سامنےآنے والی تفصیل کے مطابق علیزے کے جہیز کے سامان میں ٹی وی، اے سی، کافی سیٹ، فوڈ فیکٹری ،استری، اسٹیل کے برتن، ہاٹ پاٹ ، تین کولر اور دیگرسامان شامل ہے۔
عدالت میں جمع کروائی جانے والی رپورٹ کے مطابق سونے کےزیورات نجی بینک کے لاکر میں ہیں جس کی چابی فیروز خان کے پاس ہے جبکہ گھڑی اورطلائی زیورکے ساتھ ساتھ دو سونے کے آئٹم فیروزخان کی والدہ کو بھی دیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کچھ سامان علیزے کے پاس ہے اور بقیہ عدالتی بیلف کی موجودگی میں ان کے حوالے کیا جائے گا۔
جہیز کے سامان کی واپسی کی رپورٹ 7 دن میں عدالت میں جمع کرائی جائے گی ۔
دو روز قبل فیملی کورٹ شرقی نے بچوں کی حوالگی اور اخراجات سے متعلق درخواست پر سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کی تھی۔
دونوں فریقین میں بچوں کے اخراجات سے متعلق صلح نہیں ہو سکی، فیروزعدالت میں پیش ہوئے تھے جہاں عدالتی احکامات پر ان کی دونوں بچوں سے ملاقات کرائی گئی اورفیروز خان نے علیزے کو واپسی کیے گئے جہیز کے سامان کی فہرست پیش کی تھی۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر فیروز خان اور علیزے سلطان کے وکلاء کی میڈیا سے گفتگو کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں فیروز خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ اداکار کی جانب سے معاملے کو عدالت کے باہر طے کرنے کی پیشکش کی گئی ہے جس کے بعد ایک دو سنوائی میں ہی کیس ختم ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب علیزے سلطان کے وکیل نے کہا کہ فیروز خان کے بچوں کا اسکول میں داخلہ رکا ہوا ہے، دسمبر کا مہینہ شروع ہونے والا ہے، باپ بچوں کا ایڈمیشن نہیں کرواکر دے رہا، ہمارا فیروز سے مؤقف ہے کہ آپ اسکول جاکر بچوں کی ایڈمیشن خود کروادیں ہمیں پیسے نہ دیں لیکن اس کے باوجود نتیجہ بچوں کی تعلیم کا حرج ہے۔
Comments are closed on this story.