Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ڈالر کے بحران کے سبب زندگی بچانے والی ادویات مارکیٹ سے ختم ہونے لگیں

ادویہ سازکمپنیوں کے پاس صرف 4 ہفتے کا خام مال باقی رہ گیا
شائع 15 دسمبر 2022 10:17am
ایک شخص پشاور میں ایک فارمیسی اسٹور پر دوائیوں کے پیک ترتیب دے رہا ہے۔ تصویر:روائٹرز/فائل
ایک شخص پشاور میں ایک فارمیسی اسٹور پر دوائیوں کے پیک ترتیب دے رہا ہے۔ تصویر:روائٹرز/فائل

کیمسٹ اینڈ ڈرگس ایسوسی ایشن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، خام مال کی کمی کے باعث زندگی بچانے والی ادویات مارکیٹ سے ناپید ہونے والی ہیں۔

ادویہ ساز کمپنیوں کے پاس ادویات بنانے کے لیے صرف 4 ہفتے کا خام مال باقی رہ گیا ہے۔ ادویات کے بڑھتے بحران کے حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دو روز قبل خط لکھ کر محکمہ خزانہ کواس حوالے سے آگاہ کیا تھا۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بھارتی اورچینی کمپنیاں ادھار پرخام مال نہیں دے رہیں، اگر ایل سیز کھولنے کا مسئلہ نہ حل ہوا، تو ادویات کا سنگین بحران ہوگا۔

اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم اور فارماسوٹیکل مصنوعات کی درآمد پر پابندی نہیں ہے، جو بینک ایل سی نہیں کھول رہے ان کی نشاندہی کریں۔

صدرسی ڈی اے خیبرپختونخواہ (کیمسٹ اینڈ ڈرگس) حاجی ناصر الدین کے مطابق موجودہ وقت میں ملک کی معاشی صورتحال کے باعث بخاراور اینسولین سمیت کئی ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں جس کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے یا معاشی ایمرجنسی لگانے سے متعلق تمام ترحکومتی وضاحتوں کے باوجود بینک ایل سیز کھولنے سے انکاری ہیں، جس کی وجہ سے تاجروں کو ادویات، خام مال، پیازسمیت ضروری اشیاء کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Pharmacies

Medicines Shortage