جو مولا جٹ دیکھنا چاہتا ہے وہ پاکستان چلا جائے، بھارتی انتہا پسند
بھارتی انتہا پسند جماعت کے رہنما امیہ کھوپکر نے دھمکی دی ہے کہ وہ پاکستان کی بلاک بسٹر فلم ’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو بھارت میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔
گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ذی اسٹوڈیوزکے تعاون سے دی لیجنڈ آف مولاجٹ 23 دسمبر کو بھارت بھر میں ریلیز کیے جانے کاامکان ہے۔
تاہم اب مہاراشٹر نونرمان سینا کے ہندو انتہا پسند رہنما نے فلم کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی فلم کو بھارتی کمپنیاں بھارت میں ریلیز کرنا چاہتی ہیں لیکن ان کی جماعت ایسا نہیں ہونے دے گی۔
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ اداکار فواد خان کے بھارتی مداح غدار ہیں وہ فلم دی لیجنڈ آف مولاجٹ دیکھنے کے لیے پاکستان چلے جائیں۔
’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 13 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا، فلم نے دنیا بھر سے ڈیڑھ ماہ میں 200 کروڑ روپے کماکر نیا اعزاز اپنے نام کیا ہے ۔
دی لیجنڈ آف مولا جٹ کو تقریبا 70 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا اور اس کی تیاری میں پانچ سال تک کا وقت لگا تھا مگر فلم نے محض ڈیڑھ ماہ میں بجٹ سے دگنی کمائی کی۔
دی لیجنڈ آف مولا جٹ 1980 سے قبل بنائی گئی پنجابی فلم ’مولا جٹ‘ کا نیا ورژن ہے، جس کی ہدایات بلال لاشاری نے دی ہیں جو نئی فلم کے شریک لکھاری بھی ہیں۔
پرانی فلم میں سلطان راہی، مصطفیٰ قریشی، آسیہ عالیہ بیگم اور کیفی سمیت دیگر اداکاروں نے کام کیا تھا اور اس کی ہدایات یونس ملک نے دی تھیں اور اسے سرور بھٹی نے پروڈیوس کیا تھا۔
جبکہ دی لیجنڈ آف مولا جٹ کی کاسٹ میں فواد خان نے ’مولا جٹ‘، حمزہ علی عباسی نے’نوری نتھ’، ماہرہ خان نے’مکھو جٹ’ جب کہ حمیمہ ملک نے ’دارو‘ کا کردار ادا کیا ہے۔
Comments are closed on this story.