Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

فیفا ورلڈ کپ: ہم جنس پرستوں کی شرٹ پہننے والے امریکی صحافی کی دورانِ کوریج موت

صحافی کی موت میں قطری حکومت ملوث ہوسکتی ہے، ہم جنس پرست بھائی کا الزام
شائع 10 دسمبر 2022 04:10pm
تصویر: ٹوئٹر/ایرک واہل
تصویر: ٹوئٹر/ایرک واہل

،

قطر میں فیفا ورلڈ کپ کے دوران LGBTQ کمیونٹی کی حمایت میں شرٹ پہننے پر حراست میں لئے گئے امریکی صحافی گرانٹ واہل کوریج کے دوران انتقال کر گئے۔

اڑتالیس سالہ گرانٹ جمعہ کو لوسیل آئیکونک اسٹیڈیم میں ارجنٹائن اور ہالینڈ کے درمیان کوارٹر فائنل میچ کو کور کرتے ہوئے گر پڑے۔

گرانٹ کے بھائی ایرک نے الزام عائد کیا ہے کہ عائد کیا کہ سابق اسپورٹس الیسٹریٹڈ صحافی کی موت میں قطری حکومت ملوث ہوسکتی ہے۔

انہوں نے انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں کہا ”میرا نام ایرک واہل ہے۔ میں سیٹل، واشنگٹن میں رہتا ہوں۔ میں گرانٹ واہل کا بھائی ہوں اور ہم جنس پرست ہوں۔“

ایرک نے لکھا کہ ”میری وجہ سے ہی گرانٹ نے ورلڈ کپ میں رینبو شرٹ پہنی تھی۔ میرا بھائی صحت مند تھا۔ اس نے مجھے بتایا کہ اسے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی ہیں۔ مجھے یقین نہیں ہے کہ میرا بھائی اب نہیں رہا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مارا گیا ہے اور میں بس کسی بھی قسم کی مدد کی بھیک مانگ رہا ہوں۔“

فیفا 2022 کے آغاز میں، گرانٹ نے کہا تھا کہ ورلڈ کپ سیکیورٹی نے انہیں الریان کے احمد بن علی اسٹیڈیم میں ویلز کے خلاف امریکی اوپنر میں داخلے سے روک دیا تھا اور ان سے کہا تھا کہ وہ اپنی قمیض اتار دیں۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ کرنے پر ان کا فون چھین لیا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹینٹ میں موجود ایک سیکیورٹی اہلکار نے بعد میں ان سے معذرت کرنے کے لیے رابطہ کیا اور انہیں اسٹیڈیم میں جانے کی اجازت دی۔ انہیں فیفا کے نمائندے سے معافی بھی موصول ہوئی ہے۔

یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ گرانٹ کی موت ہسپتال میں ہوئی یا ان کے کام کے دوران۔

ایرک کا کہنا ہے کہ ”ہم ابھی تک یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ اسٹیڈیم میں گرا، اسے سی پی آر دیا گیا، اوبر سے اسے ہسپتال لے جایا گیا اور سیلائن کے مطابق اس کی موت ہوگئی۔ ہم نے ابھی محکمہ خارجہ سے بات کی ہے اور سیلائن نے رون کلین اور وائٹ ہاؤس سے بات کی ہے۔“

رواں ہفتے کے شروع میں، گرانٹ نے اپنے نیوز لیٹر میں کہا تھا کہ وہ قطر میں میڈیا سینٹر کے ایک کلینک میں چیک اپ کے لیے گئے تھے۔ وہاں کے ڈاکٹروں نے کہا، ”شاید مجھے برونکائٹس ہے“۔

گرانٹ نے اپنی تحریر میں لکھا، “بالآخر میرا جسم میرا ساتھ چھوڑنے لگا ہے۔ تین ہفتوں کی کم نیند، زیادہ تناؤ اور بہت سے کام کا یہی نتیجہ ہوتا ہے، میں اپنے سینے کے اوپری حصے میں دباؤ اور تکلیف کا ایک نیا لیول محسوس کر سکتا ہوں۔ “

انہوں نے لکھا کہ وہ “کچھ ہی گھنٹوں بعد تھوڑا بہتر محسوس کر رہے ہیں۔ لیکن پھر بھی بہتری کچھ خاص نہیں۔ “

یو ایس ساکر باڈی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گرانٹ کی موت کے بارے میں جان کر دل ٹوٹا ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ ”سب کے لئے ایک مثال“ رہیں گے۔

یو ایس ساکر فیڈریشن نے لکھا، ”پوری یو ایس ساکر فیملی یہ جان کر دل شکستہ ہے کہ ہم نے گرانٹ واہل کو کھو دیا ہے۔“

“یہاں امریکہ میں، گرانٹ کے فٹ بال کے لیے جذبے اور ہمارے کھیل کے پروفائل کو منظر نامے پر دکھانے کے عزم نے لوگوں میں کھیل کیلئے دلچسپی اور احترام بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ “

وبائی اور متعدی امراض کی ماہر گرانٹ کی اہلیہ سیلائن گونڈر نے سوشل میڈیا پر اپنے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”میں اپنے شوہر گرانٹ واہل کی فٹ بال فیملی اور بہت سارے دوستوں کی حمایت کے لئے بہت شکر گزار ہوں جنہوں نے آض رات رابطہ کیا، میں مکمل صدمے میں ہوں۔“

LGBTQ

FIFA World Cup 2022

Grant Wahl

Eric Wahl