یوکرین جنگ کنٹرول سے باہر ہوتی نظر آرہی ہے، نیٹو سیکرٹری جنرل
روس اور نیٹو کے درمیان براہ راست بڑی جنگ کا خدشہ بڑھنے لگا ہے۔
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے یوکرین جنگ کنٹرول سے باہر ہوتی نظرآ رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ کا ایک بھیانک محاذ کھل چکا ہے اور ہم اس جنگ سے بچنے کے لیے دن رات کام کررہے ہیں۔
اس سے قبل ہی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے اسے چھپانا غلط ہوگا۔
روسی صدر کا بیان ایسے موقع پرآیا تھا جب وہ انسانی حقوق کونسل سے خطاب کررہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین جنگ طویل عرصے تک چلے گی ہم پاگل نہیں ہیں جانتے ہیں کہ ایٹمی ہتھیارکیا ہیں۔
دوسری جانب روسی گولہ باری سے ڈونیٹسک اوبلاسٹ میں 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ کھیرسن، جنوبی اور مشرقی یوکرین دھماکوں سے گونجتا رہا۔
یوکرینی حکام کے مطابق روس نے کھیرسن کےعلاقے پر68 بار گولہ باری کی ہے اورروس زاپوریزیا ایٹمی پلانٹ میں راکٹ لانچر نصب کر رہا ہے۔
حکام نے مزیدم کہا کہ روسی اقدام سے تابکاری بڑھنے کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔
Comments are closed on this story.