Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

سپریم کورٹ نے نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا

عدالت نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پراپنی رائے جاری کردی
اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2022 03:19pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پراپنی رائے جاری کردی اور نئے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دے دیا، عدالت نے محفوظ رائے سناتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کے لئے نہیں پاکستان کے لئے ہے، معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے ریکوڈک سے متعلق صدارتی ریفرنس پر 13 صفحات پر مشتمل مختصر رائے سنا دی۔

جس میں کہا گیا ہے کہ ریکوڈک ریفرنس میں 2سوالات پوچھے گئے، آئین عوامی اثاثوں کو باضابطہ طریقہ کار کے تحت ہی ڈسپوزآف کرنے کو یقینی بناتا ہے، آئین خلاف قانون قومی اثاثوں کے معاہدے کی اجازت نہیں دیتا۔

سپریم کورٹ نے اپنی رائے میں کہا ہے کہ معدنی وسائل کی ترقی کے لئے سندھ اور خیبرپختونخوا حکومت نے قانون سازی کی ہے، قانون میں تبدیلی صوبائی حکومتوں کا حق ہے، تمام ججز کا متفقہ فیصلہ ہے جبکہ بین الاقوامی ماہرین نے عدالت کی معاونت کی۔

عدالت عظمیٰ نے مزید کہا کہ نئے ریکوڈک معاہدے میں کوئی غیر قانونی بات نہیں اور یہ معاہدہ سپریم کورٹ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف بھی نہیں، ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی و صوبائی حکومت نے معاہدہ کیا جبکہ معاہدے سے پہلے بلوچستان اسمبلی کو بھی اعتماد میں لیا گیا اور اسمبلی کو بھی معاہدے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدہ ماحولیاتی حوالے سے بھی درست ہے، بیرک کمپنی نے بھی یقین دلایا ہے کہ تنخواہوں کے قانون پر مکمل عمل ہوگا اور مزدوروں کے حقوق کا مکمل خیال رکھا جائے گا اور معاہدے کے مطابق زیادہ تر لیبر پاکستان کی ہوگی، ریکوڈک معاہدہ فرد واحد کے لئے نہیں پاکستان کے لئے ہے، ریکوڈک منصوبے سے سوشل منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔

ریفرنس پر سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے کی تھی اور 29 نومبر کو رائے محفوظ کی تھی۔

18 اکتوبر کو صدر مملکت نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا تھا ۔سپریم کورٹ نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس پر 17 سماعتیں کیں۔

ریکوڈک معاہدہ: وزیراعلی بلوچستان کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم

وزیراعلی بلوچستان عبدلقدوس بزنجو نے ریکوڈک منصوبے کے معاہدے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک اور صوبے کے لئے خوش آئند ہے، ریکوڈک منصوبے کے معاہدے کی شفافیت پر سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے عزم اور کاوشوں کا اعتراف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کے حوالے سے نیت صاف تھی اللہ نے ساتھ دیا، معاہدے سے قبل پوری اسمبلی کو اعتماد میں لیا کوئی چیز نہیں چھپائی ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ماضی میں صوبے کے وسائل کے حوالے سے فیصلے بند کمروں میں عوام سے چھپ کر ہوا کرتے تھے، ہم نے ماضی کی روایات سے ہٹ کر تمام فیصلوں میں منتخب نمائندوں اور سیاسی قیادت کو اعتماد میں لیا۔

عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کا معاہدہ عوام اور صوبے کے مفادات کو مدنظر رکھ کر کیا، اس منصوبے میں بلوچستان کو 25 فیصد شیئر بغیر انوسمینٹ کے حاصل ہوں گے، ریکوڈک منصوبہ ملک اور بلخصوص بلوچستان کے معاشی حالات کو بدل کر رکھ دے گا۔

Supreme Court

اسلام آباد

justice umer ata bandiyal

Reco Diq Case

Politics Dec09 2022