غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ بڑھ گیا ہے، عالمی بینک
غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ بڑھ نے لگا ہےعالمی بینک نے رپورٹ پیش کردی۔
غریب ترین ممالک اپنی برآمدی آمدنی کا 10واں حصہ بیرونی قرضوں پر خرچ کرتے ہیں۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ یہ شرح 22 سال میں سب سے زیادہ ہے اور غریب ترین ممالک کا قرضہ بڑھ کر10 کھرب ڈالر تک پہنچ گیا۔
غریب ترین ممالک نے 10 سال کے دوران اپنے قرضوں میں بہت تیزی سے اضافہ کیا، اسی حوالے سے عالمی بینک نے سالانہ بین الاقوامی قرضہ رپورٹ جاری کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترقی پذیرممالک کا بیرونی قرضہ دگنا ہو کر90 کھرب ڈالر ہو گیا، جبکہ غریب ترین ممالک کا قرض تقریباً تین گنا بڑھ کر 10 کھرب ڈالر ہو گیا۔
ان ممالک میں گزشتہ سال قرضوں پر سود کی ادائیگی 46 ارب 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی، جو ان کی اشیا و خدمات کی برآمدات کے 10 فیصد کے برابر ہے۔
خیال رہے کہ سال 2010 میں یہ شرح صرف3.2 فیصد تھی۔
ورلڈ بینک گروپ کے صدر کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو درپیش قرضوں کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے قرض کم کرنے، شفافیت بڑھانے اور جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.