کابل: داعش نے پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرزکے مطابق داعش نے اعترافی بیان ٹیلی گرام کے ذریعے جاری کیا۔
حکام کے مطابق سفارتخانے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، جس سے ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا ہے، جسے تین گولیاں لگی ہیں لیکن پاکستان ناظم الامور فائرنگ سے محفوظ رہے ہیں۔
داعش نے دعویٰ کیا کہ سفارتخانے پر حملہ ان کے دو اہکاروں نے کیا، ہتھیاروں سے لیس دہشتگردوں کا مقصد پاکستانی سفیر اور ان کے محافظوں کو نشانہ بنانا تھا، جو سفارت خانے کے صحن میں موجود تھے۔
داعش نے بتایا کہ حملے میں کم از کم ایک گارڈ زخمی ہوا اور عمارت کو نقصان پہنچا۔
کابل، سفارتخانے پر حملے، دفتر خارجہ کا بیان سامنے آگیا
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دو دسمبر کو ہونے والے پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے دعوے کی رپورٹس دیکھی ہیں، افغان حکومت اور آزاد زرائع کے زریعے رپورٹس کی تصدیق کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ افغانستان اور خطے میں امن و استحکام کےلئے خطرہ کی نشاندہی کر رہا ہے اور اس لعنت کو شکست دینے کے لیے ہمیں اپنی تمام تر اجتماعی طاقت کے ساتھ عزم سے کام لینا چاہیے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔
Comments are closed on this story.