Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کابل: داعش نے پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

حملے میں پاکستان ناظم الامور فائرنگ سے محفوظ رہے تھے
اپ ڈیٹ 04 دسمبر 2022 02:18pm
افغانستان میں پاکستان کے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کی تصویر
افغانستان میں پاکستان کے ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی کی تصویر

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملے کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کرلی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرزکے مطابق داعش نے اعترافی بیان ٹیلی گرام کے ذریعے جاری کیا۔

حکام کے مطابق سفارتخانے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی، جس سے ایک سکیورٹی اہلکار زخمی ہوا ہے، جسے تین گولیاں لگی ہیں لیکن پاکستان ناظم الامور فائرنگ سے محفوظ رہے ہیں۔

داعش نے دعویٰ کیا کہ سفارتخانے پر حملہ ان کے دو اہکاروں نے کیا، ہتھیاروں سے لیس دہشتگردوں کا مقصد پاکستانی سفیر اور ان کے محافظوں کو نشانہ بنانا تھا، جو سفارت خانے کے صحن میں موجود تھے۔

داعش نے بتایا کہ حملے میں کم از کم ایک گارڈ زخمی ہوا اور عمارت کو نقصان پہنچا۔

کابل، سفارتخانے پر حملے، دفتر خارجہ کا بیان سامنے آگیا

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دو دسمبر کو ہونے والے پاکستانی سفارت خانے پر حملے کے دعوے کی رپورٹس دیکھی ہیں، افغان حکومت اور آزاد زرائع کے زریعے رپورٹس کی تصدیق کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حملہ افغانستان اور خطے میں امن و استحکام کےلئے خطرہ کی نشاندہی کر رہا ہے اور اس لعنت کو شکست دینے کے لیے ہمیں اپنی تمام تر اجتماعی طاقت کے ساتھ عزم سے کام لینا چاہیے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔

afghanistan

kabul