Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’کل پی ڈی ایم کو شاید غلط پیغام چلا گیا‘

عمران نے وفاقی حکومت کو مشروط بات چیت کی پیشکش کی تھی
اپ ڈیٹ 03 دسمبر 2022 05:08pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے اسمبلیوں کو تحلیل کرنا ہے، ہم نے پی ڈی ایم والوں کو صرف ایک پیغام دیا، کل سمجھانے کی کوشش کی لیکن شاید غلط پیغام چلا گیا۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوا تو وفاقی حکومت کا کام ختم ہوجائے گا، ملک ہالٹ ہوجائے گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے کل ان کو سمجھانے کی کوشش لیکن شاید غلط پیغام چلا گیا۔ ”میں نے کہا کہ ملک کیلئے آپ کو آفر کر رہا ہوں ، الیکشن تو جب بھی ہوں گے چاہے اکتوبر میں ہوں یا اگست میں تحریک انصاف نے جیتنا ہے وہ بھی اس لئے کہ لوگ ان کی پچھلی سات سالہ کارکردگی سے متنفر ہیں۔“

عمران خان نے گزشتہ روز پارلیمانی اجلاس کے بعد خطاب میں وفاقی حکومت کو مشروط بات چیت کی پیشکش کی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے الیکشن پر بیٹھ کر ہم سے بات کرے، آئیں بات کریں اور عام انتخابات کی تاریخ دیں۔

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ”مفتاح اسماعیل کہتا ہے اسحاق ڈار ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جارہا ہے، اور اسحاق ڈار کہتا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے اپنے دور میں کچھ نہیں کیا، دونوں ہی سچ بول رہے ہیں، ان کے اوپر نہ پاکستان کے اندر سے کوئی اعتماد کررہا ہے نہ باہر سے۔“

انہوں نے کہا کہ ”پچھتر فیصد پاکستانی کہہ رہے ہیں کہ الیکشن کرائے جائیں، کیونکہ وہ بھی یہ سمجھ گئے ہیں کہ حکومت فیل ہوگئی ہے، تو ہم نے صرف ان کو یہ کہا کہ ہم تو یہ کرنے جارہے ہیں، آپ کو اگر ملک کی فکر ہے، آپ سے ملک سنبھالا نہیں جارہا اور ملک جارہا ہے ڈیفالٹ کی طرف تو آپ بھی الیکشنز کروا دیں، ایک جنرل الیکشن ہوجائے بجائے اس کے کہ 66 فیصد پاکستان میں ہو، یہ میرا کہنے کا مقصد تھا۔“

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے ہینڈلرز دوسرا این آر او لینے میں ان کے سہولت کار بنے، جنرل مشرف پر سب سے بڑی تنقید ان کے این آر او دینے پر ہوئی تھی، آپ نے پانچ ملین ڈالر اپنے بچوں کو کہاں سے بھیجے وہ تو آپ کی انکم میں شو ہی نہیں ہو رہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہمیں ٹیکنیکل ناک آؤٹ کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اس لئے ہم پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں تحلیل کرنے جارہے ہیں، الیکشنز پی ٹی آئی کی نہیں ملک کی ضرورت ہے، جتنی دیر تک یہ اسمبلی میں بیٹھے ہیں ان کا گراف نیچے جارہا ہے، اسی لئے الیکشن میں تاخیر ہو تو ہمیں تو فائدہ ہی فائدہ ہے، لیکن ملک اس سطح پر پہنچ گیا ہے کہ الیکشن نہ ہوئے تو ملک ادھر پہنچ جائے گا جدھر کوئی کچھ نہیں کرسکے گا۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی ساری دولت ملک سے باہر ڈالرز میں ہے، روپیہ گرے گا تو ان کو فائدہ ہوگا، انہوں نے تو باہر بھاگ جانا ہے، الیکشن کمیشن تو ان کی پارٹی کا کوئی ممبر لگتا ہے جو کوشش کررہا ہے کہ کسی طرح ان کو جتانا ہے، میری پوری پیش گوئی ہے کہ یہ اور ان کے لیڈرز تیسری مرتبہ باہر بھاگیں گے، لیکن ملک کو تباہی کے کنارے پر کھڑا کرکے۔

عمران خان نے کارکنوں کوالیکشن کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کو اپنے اپنے حلقوں میں اب نکل جانا چاہئیے، ہم نے صرف ان کو کہا ہوا ہے کہ اگر آپ جنرل الیکشنز کی تاریخ دینے کیلئے بات کرنا چاہتے ہیں تو ہم بات کریں گے، نہیں تو ہم عنقریب اپنی اسمبلیاں تحلیل کرکے الیکشن کا اعلان کردیں گے۔ اگر وہ نہیں آتے تو اسی مہینے اپنی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔

’میرے ساتھ ایسا ہو تو میں تو خودکش حملے کیلئے تیار ہوجاؤں‘

اعظم سواتی کیلئے احتجاج کی ہدایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ ایسا ہو تو میں تو خودکش حملے کیلئے تیار ہوجاؤں، میرے ذہن میں صرف ایک چیز ہو کہ میں نے بدلہ کیسے لینا ہے، اگر اعظم سواتی کو کچھ ہوا تو ہم سب ایف آئی آرز کاٹیں گے ان سب لوگوں پر جو ذمہ دار ہیں اس پر تشدد اور پکڑ کر کوئٹہ لے جانے والوں پر، ہمارے جسٹس سسٹم کا مزاق اڑ گیا ہے۔

pti

PDM

imran khan