سازش بیانیے کے معاملے پر کچھ گڑ بڑ تھی ،خواہش ہے بجٹ دیکرجائیں: مونس الہیٰ
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ نے ایک بارعمران خان کے کہتے ہی اسمبلی تحلیل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ گورنراعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے تو ہم اپنے بندے پورے کرلیں گے۔ سازش کے بیانیے کو بھی ’گڑبڑ‘ قراردے دیا۔
ہم نیوزکے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں شریک مونس الہیٰ نے کل اپنے والد پرویزالہیٰ کے ہمراہ عمران خان سے ملاقات کیا تھی، اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملاقات آج ہوئی۔ اسمبلیاں تحلیل کرنے کا حتمی فیصلہ عمران خان ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت عروج پرہے اور سیاسی رائے یہی ہے کہ کل ہی الیکشن ہو جائیں۔ ق لیگ کے رہنما کا کہنا ہے کہ ہماری چوائس ہے اگلا بجٹ دے کر جائیں لیکن اگرعمران خان اسمبلی تحلیل کرنا چاہیں گے توہم تیار ہیں۔
پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے سے روکنے کیلئے اپوزیشن کے ممکنہ اقدام سے متعلق بات کرتے ہوئے مونس الہیٰ نے کہا کہ گورنراعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے تو ہم اپنے بندے پورے کر لیں گے، جب 30 ،30 کروڑ کی آفرکی گئی اور بندے نہیں ٹوٹے تو اب کیسے ٹوٹیں گے؟ اسمبلی توڑنا عمران خان کا صوابدیدی اختیارہے وہ اگر کل کہیں گے تو اسمبلی کل تحلیل ہوجائے گی۔ آصف زرداری نے پہلے بھی پنجاب فتح کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن پھر کچھ نہیں کیا۔
گورنرراج لگنے کے امکان کو مستردکرتے ہوئے مونس الہیٰ نے کہا کہ سازش بیانیے کے معاملے پر کچھ گڑبڑ تھی، مین قائداعظم کے ان اصولوں سے اتفاق کرتا ہوں کہ ہرادارے کو اپنا کام کرنا چاہیے۔
ق لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت کے ساتھ اختلافات کے حوالے سے مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ جب تک پرویزالہٰی وزیراعلیٰ نہیں بنے تھے تب تک چودھری شجاعت سے معاملات درست تھے، ان کے ساتھ ہماری بحث ہی یہی ہے کہ وزیراعلیٰ بننے کے بعد کیوں سب کچھ برا ہونے لگا؟ چودھری پرویزالہٰی نے انہیں بتایا تھا کہ ہم عمران خان کی طرف جا رہے ہیں۔
مونس الہٰی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے پاس مضبوط مینڈیٹ ہے۔ وفاق ہمارے سامنے بے بس ہے،18 ویں ترمیم ان کے گلے پڑ گئی ہے۔ 6 ماہ بعد انہوں نے فارغ ہو ہی جانا ہے۔ حکومت بونس پرچل رہی ہے، جب حکومت بنی تو عمران خان نے کہا کہ یہ 10 دن چلنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چودھری شجاعت مجھے نوازشریف کے قصے سنایا کرتے تھے کہ 30 سال میں یہ یہ ہمارے ساتھ کیا، جب پرویزالہٰی وزیراعلیٰ بننے لگے تو پھرکہا کہ نوازشریف کا وزیراعلیٰ بننا چاہیے، چودھری شجاعت سے معاملات بہترکرلیں گے۔
مونس الہیٰ کے مطابق عمران خان پرحملے کی ایف آئی آرسے متعلق کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ملاقات میں انہیں حقائق سے آگاہ کیا، ہم نے صرف یہ کہا تھا یہ کام ایسے نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ رجیم چینج سے متعلق جو باتیں سنیں ان میں کچھ نا کچھ تو تھا،عمرا ن خان حملے کے ملزم کا ویڈیولیک معاملے پر سوالیہ نشان ہے، ویڈیو لیک کا پوچھا تو ایک افسر نے کہا کہ سسٹم ہیک ہو گیا تھا جب کہ دوسرے نے کہا کہ سسٹم ہیک نہیں ہوا آپ انکوائری کرائیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے مونس الٰہی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بڑے وثوق والے لوگ بیٹھے ہیں، اپنا بندہ دیں اسے ایس ایچ او لگا دیتے ہیں، ہم پر الزام آرہا تھا کہ ق لیگ نہیں کررہی، ہم نے انہیں مسئلے کا حل دے دیا۔
مونس الہیٰ نے مزید کہا کہ آصف زرداری نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، 186 ارکان اپوزیشن نے پورے کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر 10 سیٹوں کے ساتھ آپ وزیراعلیٰ بن سکتے ہیں تو پاکستان میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.