برطانیہ میں مردم شماری کے حیرت انگیزنتائج، عیسائی اقلیت میں آگئے
**انگلینڈ اور ویلز میں مارچ 2021 کی مردم شماری کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ عیسائیت کو نہ ماننے والوں کی آبادی نصف سے بھی کم ہوگئی جبکہ کسی بھی مذہب پریقین نہ رکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق حکومتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں عیسائیوں کی آبادی نصف سے بھی کم ہوگئی ہے۔
مردم شماری نتائج کے مطابق مردم شماری میں عیسائی مذہب کے ماننے والوں کا تناسب 46.2 فیصد رہا۔ جبکہ کسی مذہب پر یقین نہ رکھنے والوں کی شرح ایک تہائی بڑھ کر 37.2 فیصد ہوگئی۔
مردم شماری کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دس سال کے عرصے میں سوائے عیسائیت کے ہر بڑے مذہب میں اضافہ ہوا ہے ۔
مردم شماری نتائج کے مطابق 2011 اور 2021 کے درمیان مسلمانوں کی آبادی 4.9 فیصد سے بڑھ کر 6.5 فیصد ہوگئی، سکھ آبادی 0.8 فیصد سے بڑھ کر 0.9 فیصد سے ہوگئی اور بدھ مت کے ماننے والوں کی تعداد 0.4 فیصد سے بڑھ کر 0.5 فیصد ہوگئی۔
مزید برآں، ہندوؤں کی تعداد 1.5 فیصد سے بڑھ کر 1.7 فیصد ہوگئی، اور یہودیوں کی آبادی 265,000 سے بڑھ کر 271,000 ہو گئی۔
انگلینڈ اور ویلز میں 81.7 فیصد نے خود کو سفید فام ظاہر کیا، مردم شماری نتائج کے مطابق مارچ 2021 کی مردم شماری میں مذاہب کے بارے میں تفصیل سے پوچھا گیا تھا۔
یارک کے آرچ بشپ، موسٹ ریو اسٹیفن کوٹریل نے کہا کہ یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ برطانیہ میں عیسائیوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔
محققین کا یہ کہنا ہے کہ بولی جانے والی زبانوں میں انگریزی کے علاوہ سب سے زیادہ عام زبانیں پولش،رومانین، پنجابی اور اردو تھیں۔
مردم شماری میں انگلینڈ اور ویلز کے 24 ملین سے زائد گھرانوں نے حصہ لیا۔
Comments are closed on this story.