’آپ ہمارے دلوں سے کبھی ریٹائرنہیں ہوں گے‘
نئے آرمی چیف کے عہدہ سنبھالنے سے چند گھنٹے قبل قبل کورکمانڈربہاولپور اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی قبل ازوقت ریٹائر منٹ کی خبران کے حامیوں کے لیے خاصی افسردگی کا باعث بنی ہے۔
واضح رہے کہ جنرل فیض حمید کا نام نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کے تقرر کے لیے پاک فوج کی سمری کاحصہ تھا جس میں ان سمیت 6 جرنیلوں کے نام تھے ۔ لسٹ میں سینارٹی کی ترتیب سے جنرل عاصم منیر، جنرل ساحر شمشاد مرزا، جنرل اظہرعباس، جنرل نعمان محمود، جنرل فیض حمید اور جنرل عامر محمود کے نام تھے، اس طرح سے جنرل فیض سینیئرافسران میں 5ویں نمبر آتے تھے۔
تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے فہرست میں شامل پہلے 2 سینیئرترین افسران لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو فور اسٹارجنرل کے رینک پر ترقی دیتے ہوئے بالترتیب آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس مقررکیا۔
فوج میں روایت ہے کہ کوئی افسراپنے جونیئر کے ماتحت کام نہیں کرتا۔ یعنی جونیئرکو ترقی دیے جانے پراگرسینئر افسر اس کے ماتحت ہوگیا تو وہ ملازمت جاری رکھنے کے بجائے فوری مستعفی ہو کرگھر چلا جائے گا، لیکن یہاں جنرل فیض حمید سمیت دیگر 4 جرنیل سپرسیڈ نہیں ہوئے تھے اس لیے ریٹائرمنٹ کی خبر کو خاصے اچنبھے کی نظرسے دیکھا گیا۔
جنرل فیض کا نام پاکستان تحریک انصاف کے حلقوں میں بھی خاصا مقبول ہے، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے بارے میں یہ تاثرپایاجاتا تھا کہ وہ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے تاکہ ان کی مدد سے آئندہ الیکشن جیت سکیں، تاہم عمران خان اس دعوے کی بارہا تردید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ وہ جنرل فیض حمید کی بطور آرمی چیف تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے تھے۔
ریٹائرمنٹ کی خبرسامنے آتے ہی ان کے حامی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھرپورردعمل دیکھنے میں آیا۔ اس حوالے سے کی جانے والی ٹویٹس میں بیشتر نے جنرل فیض حمید کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ پی ٹی آئی سپورٹرزنے عمران خان کے ساتھ ان کی تصاویرشیئرکیں۔
ایک ایڈٹ شدہ ویڈیومیں انہیں ’جیمزبونڈ‘ بھی بنادیا گیا۔
ایک صارف کے مطابق جنرل حمید گل کے بعد ہم نے ایک اور ہیرا کھو دیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ، ”پی ڈی ایم اور انکے میڈیا ونگ کے لیے یہ حقیقت قبول کرنا مشکل ہے کہ پی ٹی آئی کو بے پناہ حمایت حاصل ہے۔ فیض حمید غیر ضروری طور پر پی ٹی آئی سے جڑے ہوئے تھے، جبکہ انہوں نے جو کچھ کیا وہ باجوہ کی پیروی کرتے تھے۔فیض کے جانے کے بعد پی ڈی ایم کو پی ٹی آئی سے جوڑنے کے لیے نیا نام مل جائے گا“۔
بیشترایسے بھی تھے جنہوں نے جنرل فیض حمید کو آرمی چیف تعینات نہ کرنے کی وجہ ’سازش‘ کو قراردیا۔
اداکارہ وینا ملک سے منسوب ٹوئٹراکاؤنٹ سے بھی جنرل فیض حمید کی خدمات کو سراہتے ہوئے لکھا گیا کہ، ’آپ ہمارے دلوں سے کبھی ریٹائرنہیں ہوں گے‘۔
جنرل فیض حمید کی ریٹائرمنٹ سے متعلق سرکاری سطح پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر جرنیلوں کی ریٹائرمنٹ پر اعلان نہیں کرتا البتہ آئندہ دنوں جب تقرریوں کا اعلان ہوگا تو خودبخود تصدیق ہو جائے گی۔
اطلاعات کے مطابق جنرل فیض حمید نے ریٹائرمنٹ کے لیے زبانی درخواست کی تھی جو منظور کر لی گئی۔ اگر وہ اپنی مدت ملازمت پوری کرتے تو انہیں 30 اپریل 2023 کو ریٹائرہونا تھا۔ قبل از وقت سروس کے آخری برس ہونے کے سبب جنرل فیض حمید کی پنشن اور دیگر مراعات پڑ کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
Comments are closed on this story.