Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جنرل قمر جاوید باجوہ کی بطور آرمی چیف قابلِ ذکر کارروائیاں اور اعزازات

جنرل قمر باجوہ کو ان کے دورِ سربراہی میں متعدد اعزازات سے نوازا گیا، انہوں نے ملک کیلئے کئی قابلِ ذکر کام کئے۔
شائع 29 نومبر 2022 11:11am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کی قیادت سنبھالنے کے بعد ملک میں مختلف آپریشنز میں ہونے والی کامیابیوں کو برقرار رکھنے اور دہشت گردی کا مستقل قلع قمع کرنے کے لئے آپریشن رد الفساد کا آغاز کیا، اس کے نتیجے میں آج ملک پرامن ہے، کھیلوں کے میدان آباد ہیں، دنیا بھر سے ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں، وہ علاقے جو دہشت گردی کا شکار تھے آج وہاں اقتصادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا تو اس کے بعد آپریشن ردّالفساد شروع کرنے کا فیصلہ کیا جس کا آغاز 22 فروری2017ء کو ہوا۔

آپریشن ردالفساد کے تحت ملک کے طول وعرض میں ضرورت کے مطابق یکساں کارروائیاں کی گئیں، آپریشن ردّالفساد کا بنیادی مقصد پاکستان کے اندر امن اور استحکام لانا، شر پسند عناصر پر زمین تنگ کرنا اور ان کا خاتمہ کرنا تھا۔

اس کے نتیجے میں 2017 سے 2022 کے درمیان ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی اور پاک افغان سرحد کی باڑ کا کام 95 فیصد، جبکہ پاک ایران بارڈر پر 78 فیصد سے زائد کا کام ہوا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں شدت پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مختلف اقدامات کئے گئے۔ دہشت گردوں کے اثاثوں کو منجمد کیا گیا، اُن کی نقل و حرکت پر پابندی لگائی گئی۔ منی لانڈرنگ ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ پر ایک مؤثر لائحہ عمل سے قابو پایا گیا، پاکستان کے بارڈرز کو مکمل محفوظ کرنا، مدارس ریفارمز، قبائلی اضلاع کا کے پی سے الحاق اور وہاں پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو اختیارات کی منتقلی ردّالفساد کے ثمرات ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی قیادت میں آپریشن ردّالفساد کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے اور اس کے لیے سکیورٹی اداروں نے خاص کردار ادا کیا ہے۔

پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے پاکستان کو درپیش قومی سلامتی کے چیلنجز سے نکالنے کیلئے سفارتی محاذ پر خاموش مگر کامیاب کاوشیں کیں، انہوں نے خطے و عالمی سطح پر پاکستان کی اہمیت ختم ہونے کے دشمن کے منفی پراپیگنڈے کو بھی شکست دی۔

ان کی خدمات کے عوض انہیں سعودی عرب، یو اے ای سمیت روس، ترکی، اردن اور بحرین نے اعلی اعزازات سے نوازا۔

جنرل باجوہ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں سعودی عرب، روس، ترکی، اردن اور بحرین کے اعلیٰ اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے 2022ء میں سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عرب کے اعلیٰ ترین اعزاز کنگ عبدالعزیز میڈل سے نوازا، یہ اعزاز جنرل باجوہ کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی کا اعتراف ہے۔

شیخ محمد بن زید النہیان نے متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ ترین اعزاز آرڈر آف دی یونین میڈل سے بھی آرمی چیف کو اسی سال نوازا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اس سے قبل بحرینی ولی عہد نے 2021ء میں بحرینی آرڈر فرسٹ کلاس ، کنگ عبداللہ دوئم نے 2019ء میں اردن کے آرڈر آف ملٹری میرٹ اردن ، 2017ء میں ترکی کے لیجن آف میرٹ ایوارڈ سمیت 2018ء میں روسی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

یہ اعزازات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ حقیقی معنوں میں ہر محاذ پر سرخرو ہونے والے پاکستان کے سپاہی ہیں۔

Army Chief

General Qamar Javed Bajwa

Operation Radd ul Fasaad