پنجاب، پختونخوا اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق، تاریخ کا اعلان باقی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دونوں صوبائی اسمبلیوں پنجاب اور پختونخوا کو تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی گئی ہے، عمران خان کی ملاقات کے وزیراعلیٰ محمود خان سے ملاقات ہوچکی ہے، کل چوہدری پرویز الہیٰ سے ملاقات ہوگی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آج ہی پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا جارہا ہے اور ٹکٹ کیلئے پروسیس شروع کیا جارہا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جمعے کے دن پنجاب اور ہفتے کو خیبر پختونخوا پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلا لیا گیا ہے۔ ان دونوں اجلاسوں کے بعد یہ اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گی۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے بھی فواد چوہدری کے بیان کی تصدیق کردی ہے۔
’اعظم سواتی کو کل پولیس مقابلے میں مروا دیا جائے گا‘
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا متفقہ فیصلہ ہے کہ ہم اعظم سواتی کی دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر اعظم سواتی کو انصاف نہیں ملا اور اس نے آکر سخت بات کردی تو آپ نے پھر اس کو گرفتار کرلیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ”ابھی ابھی اُن کا بیٹا جو ہے اس کا روتے ہوئے فون آیا ہے عمران خان صاحب کو، کہ کل اعظم سواتی کو پولیس مقابلے میں قتل کروا دیا جائے گا۔“
فواد چوہدری نے کہا کہ ”ابھی ان کا بیٹا کہہ رہا ہے کہ اسے عدالت میں پیش نہ کریں، ہماری اطلاع یہ ہے کہ اس کو کل گولی مروا دی جائے گی۔“
ان کا مزید کہنا تھا کہ ”یہ ملک ہے؟ یہ کس قسم کا نظام یہاں پر چل رہا ہے، ایسا تو 75 سال میں پاکساتن میں نہ کبھی ہوا نہ سنا، عمران خان سوال اٹھائے گا آپ اس کو گولیاں مروا دیں، اعظم سواتی سوال اٹھائے آپ اس کو گولیاں مروا دیں، کوئی اور سوال اٹھائے آپ اس کو گولی مار دیں، ارشد شریف سوال اٹھائے آپ کو اس کو شہید کردیں۔“
ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی سے شروع ہونیوالے ظلم اور انسانی حقوق کیخلاف ورزیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی سے پہلے شہباز گل کو گرفتار کیا گیا، اس کی عزت کی دھجیاں اڑائی گئیں لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب شہباز گل کا دوبارہ ریمانڈ دیا گیا تو عمران خان نے احتجاج کیا، جس کے بعد عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا۔ اس کے بعد بھی یہ سلسلہ رکا نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 75 سال کے اعظم سواتی کو ایک ٹوئٹ کرنے کے اوپر رات کو تین بجے اغوا کیا گیا۔
Comments are closed on this story.