Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

اکتوبر کا الیکشن قبول ہے تو چھ ماہ کیوں برباد کیے، احسن اقبال کا سوال

' استعفے لینے آئے تھے، استعفےدے کر چلے گئے'
شائع 27 نومبر 2022 06:12pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے پی ٹی آئی لانگ مارچ خاتمے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لانگ مارچ کا ڈراپ سین ہوچکا ہے، اگر اکتوبر کا الیکشن قبول ہے تو چھ ماہ کیوں برباد کیے، بے گناہ کارکنوں کی جانوں کو کیوں داؤ پر لگایا۔

نارووال میں تقریب سے خطاب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ میں ان تمام لوگوں کو دعوتِ فکر دیتا ہوں جو سمجھتے تھے خان صاحب مقصد کیلئےکام کر رہے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے سی پیک کے ذریعے کھیل کھیلنے کی کوشش کی، عوام عمران خان کے جھوٹ کو جان چکی ہے، کل آپ نےکہا کہ آپ کے دور میں معیشت بہتر تھی، آپ کے دور میں معیشت 6 سے 1.7 فیصد ہوگئی تھی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ 35 پنکچر کی کہانی پرعوام کو لگایا اور مکر گئے، اب امریکی سازش پرعوام کو لگا کر بھی مکر گئے۔

انہوں نے کہا کہ میں آپ کو عنقریب عدالت لے کر جاؤں گا، آپ نے مجھے سزائے موت کے قیدیوں کے ساتھ رکھا، آپ کے ساتھیوں نے میری کردار کشی کی۔

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اداروں کو متنازع بنانے کی کوشش کی، ایک خاتون کے ذریعے چیئرمین نیب کو بلیک میل کرایا، آپ کےلوگ خود کہتے ہیں پاکستان سری لنکا بننے لگا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان آئی ایم آیف معاہدے پر کھیل کھیل رہے تھے، عوام پاکستان میں استحکام دیکھنا چاہتے ہیں، 2018 سے پہلے مہنگائی کا تناسب چار فیصد تھا، عمران خان کے دور میں یہ ڈبل ڈجٹ تک چلا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ استعفے لینے آئے تھے، استعفےدے کر چلے گئے، عمران خان استعفے کے معاملے پر بھی یوٹرن لیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ سیاست اور معیشت کیلئے سنجیدگی چاہئے، آپ کے اندر سنجیدگی نہیں صرف انا ہے، اگر آزادی چاہئے تو اپنی انا سے آزادی حاصل کریں۔

Ahsan Iqbal

imran khan

PTI long march 2022