پیش بندی کیلئے حکومت نے نامزد آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ منجمد کردی
وفاقی کابینہ نے صدر مملکت کی جانب سے ممکنہ طور پر آرمی چیف کی تعیناتی کی سمری پردستخط نہ کرنے کی صورت میں بڑا فیصلہ کرلیا جس میں تحریک انصاف کی اگلی چال روکنے کیلئے پیش بندی کی گئی ہے
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نےنامزدآرمی چیف جنرل عاصم منیرکی ریٹائرمنٹ منجمد کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے آرمی سروسزایکٹ 15 اے میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے ۔
اس لحاظ سے ریٹائرمنٹ کی تاریخ گزرنے کے بعد بعدصدرکی جانب سے سمری واپس بھجواناغیرمؤثرہوگا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نےجنرل عاصم منیر کو چیف آؔف آرمی اسٹاف اور جنرل مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے عہدوں پر تعینات کرنے کی سمری ایوان صدر بھجوا دی ہے۔
آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت صدر اس سمری کو منظور کرنے کے پابند ہیں اگرچہ وہ اسے 25 دن کے لیے التوا کا شکار کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے آرمی چیف نامزد کیے جانے والے لیففٹننٹ جنرل عاصم منیر 27 نومبرکو ریٹائرہورہے ہیں۔
کیا صدر سمری روک سکتے ہیں؟
لیکن صرف سمری پردستخط کرنا صدرکا واحد آپشن نہیں ہے۔ صدر کو 10 دن کے اندر سمری کی منظوری دینی ہوتی ہے لیکن اگر انہیں کوئی مسئلہ نظرآئے تو سمری کو واپس بھیجا جا سکتا ہے۔ ایسے میں یہ مزید 15 دن تک وزیراعظم کے دفتر میں رہے گی۔
اس طرح سے سمری صدر کو بھیجے جانے کے بعد بھی تقرری کا معاملہ مجموعی طور پر 25 دن تک موخر ہوسکتا ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ صدر اتفاق کرتے ہیں یاسمری دوبارہ غورکے لیے واپس بھجوا دیتے ہیں۔
یہ بات اہم ہے کہ صدر مملکت عارف علوی کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے ہے اور وہ اس معاملے پرتنازع پیدا کرسکتے ہیں۔ اگرمسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم شہباز شریف فوج کی تجاویزحاصل کیے بغیر آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں اور صدر سمری واپس کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو یہ سارا عمل ٹھپ ہوجائے گا۔
Comments are closed on this story.