افغان طلبا نے دُنیا کو حیران کرنے والی سُپر کار کیسے بنائی
پڑوسی ملک افغانستان کی جانب سے تیار کی جانے والی سپورٹس کار ’میڈا 9‘ سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
افغانستان کی یہ پہلی سپورٹس کار اینٹوپ آٹواسٹوڈیو کے سی ای او محمد رضا احمدی نے اٹیکنیکل ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ انوویشن سینٹر کے لیے تیارکی ہے۔
محمد رضا احمدی پُرامید ہیں کہ ان کی یہ تخلیق قطرایگزیبیشن 2023 میں بھرپور توجہ سمیٹے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلسل جنگ اورسیاسی عدم استحکام کے شکارافغانستان میں آٹوانڈسٹری نہیں ہے۔
اینٹوپ کے فیس بک پیج پر ویڈیو کلپ میں محمد رضا احمدی نے کہا کہ کار کے ماڈل پر کام کرنے میں 5 سال کا عرصہ لگا اوریہ آئندہ 2 ہفتوں میں مکمل ہو جائے گا۔
اس کار کو بنانے کے لیے ٹویوٹا کرولا کا انجن استعمال کیاگیا ہے جسے بعد میں ریس کے لیے استعمال کرنے کی صورت میں تبدیل کیا جائے گا۔
ٹیکنیکل ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ انوویشن سنٹر کے سربراہ مولوی غلام حیدر شہامت کا کہنا ہے کہ گاڑی کی تصاویر آن لائن وائرل ہونے کے بعد کوئی بھی یقین نہیں کر سکتا کہ یہ افغانستان میں بنائی جاسکتی ہے۔
غلام حیدرشہامت کی حالیہ ٹویٹ کے مطابق قطری حکام کو ایگزیبیشن 2023 میں یہ کار پیش کیے جانے کے حوالے سے خط لکھ دیا گیا ہے۔
افغانستان میں تیار کردہ یہ کارجدید ترین ڈیزائن کی حامل ہے جس میں فارمولا ون طرز کا پش روڈ سسپنشن اور مڈ انجن ہوگا جو ڈرائیونگ سیٹ کے پیچھے نصب ہوگا۔ بنانے والوں کے مطابق میڈا 9 افغانستان کے پہاڑی ماحول کو مدنظررکھتے ہوئے تیار کی جارہی ہے اور پروٹوٹائپ کی پیداوار سے قبل اسے سخت جانچ کے عمل سے گزارا جائے گا۔
Comments are closed on this story.