Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ڈیفالٹ کا ٹرینڈ ڈرانے کا آخری حربہ ہے، فہد حسین

فیصلوں کیلئے مشاورت میں کچھ وقت لگتا ہے، افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں، فہد حسین
اپ ڈیٹ 23 نومبر 2022 10:11am
معاوین خصوصی اور ترجمانِ وزیراعظم فہد حسین۔ فوٹو — فائل
معاوین خصوصی اور ترجمانِ وزیراعظم فہد حسین۔ فوٹو — فائل

معاون خصوصی اور ترجمانِ وزیراعظم فہد حسین کا کہنا ہے کہ اہم تعیناتی پر مشاورت میں وقت لگتا ہے لیکن معاملہ ایک دو روز میں طے ہوجائے گا۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے فہد حسین نے کہا کہ اہم تعیناتی کا عمل طریقےکار کے مطابق چل رہا ہے، جب تک آئینی مدت ختم نہیں ہوتی اس وقت تک اہم تعیناتی پر کوئی بحران نہیں لیکن معاملہ ایک دو روز میں طے ہو جائے گا۔

فہد حسین نے کہا کہ فیصلوں کے لئے مشاورت میں کچھ وقت لگتا ہے، افواہوں پر توجہ دینے کی ضرورت نہیں، آئینی طریقہ کار میں کوئی ڈیڈلاک نہیں ہوتا البتہ ایسے فیصلوں میں دیر سویر ہو جاتی ہے۔

وزیراعظم کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان جانتے ہیں کہ معاملات درست انداز میں چل رہے ہیں، وہ ظاہر کر رہے ہیں ملک میں عدم استحکام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ عمران خان دور میں شروع ہوا، معاشی مسائل عمران دور میں پیدا ہوئے اور آج ان کی تقریر ہارے ہوئے شخص جیسی تھی۔

فہد حسین نے کہا کہ تمام ادارے ملک میں استحکام چاہتے ہیں، اہم تعیناتی وقت پر ہو جائے گی، ابھی کوئی مارچ نہیں کارنر میٹنگز ہو رہی ہیں اور جب کوئی مارچ ہوگا تو دیکھیں گے۔

ایک سوال پر ترجمانِ وزیراعظم نے کہا کہ ’ڈیفالٹ ہونے کا کوئی خدشہ نہیں، یہ آخری حربے تھے، عمران خان کا ڈرانے سے متعلق ایک ٹرینڈ نظر آئے گا جس میں انہوں نے اداروں سمیت بین الاقوامی کمیونٹی اور لوگوں کو ڈرانا کہ اگر میں نہ آیا تو یہ ہوجائے گا جب کہ ڈراتے ڈراتے اب لوگوں کا ڈر ختم ہوگیا ہے اور ہمارے آئینی، سیاسی و ادارہ جاتی معاملے اب ٹھیک ہونے جا رہے ہیں۔‘

اس موقع پر رہنما پی ٹی آئی صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ اہم تعیناتی کے معاملے پر 2 ماہ پہلے شور شروع ہوا، شہباز شریف نے 2 ماہ پہلے کہا کہ لندن میں مشاورت ہوگی۔

صداقت عباسی نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی پر شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات کی، ہم نے لگنے والوں پر نہیں بلکہ لگانے والوں پر اعتراض کیا، ہمارا اعتراض تعیناتی کے طریقہ کار پر ہے۔

توشہ خانہ گھڑی کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ’ایک چھوٹی سی گھڑی پر شور مچایا گیا، اگر عمران خان ایک شرٹ پر سائن کریں انہیں گھڑی جتنے پیسے مل جائیں۔‘

صداقت عباسی نے کہا کہ ’آج ملک کے اداروں نے اسحاق ڈار جس پر اربوں روپے کی کرپشن کی آپ اور میں نے کہانیاں سنیں کہ اداروں، ججز، نیب، جے آئی ٹی اور خفیہ اداروں نے ان کے بارے میں ثبوت کیے تھے، آج جو این آر او ہوا جس کے ذریعے رجیم چینج ہوا تھا اور پاکستان کی تباہی ہوئی تھی، عدالت نے انہیں کہا کہ بھئی آپ جائیں، این آر او مل گیا ہے، قانون بدل گیا، قانون بدل گیا ہے، اب اسحاق ڈار کی اربوں روپے کی چوری معاف ہے، یہ وہ چوری ہے جسے پیپلز پارٹی بھی چوری کہتی تھی۔‘

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ صادق و امین چند دنوں میں بد نام ہوگیا ہے، یہ کہتے ہیں ہماری گھڑی ہماری مرضی، انہیں ملک کی نہیں بلکہ اپنی ذات کی پرواہ ہے۔

Ishaq Dar

imran khan

faisla aap ka

tosha khana case

Army chief appointment

PTI march Rawalpindi

Politics Nov22 2022

sadaqat abbasi