ہندوستانی خواتین مغربی لباس کیوں پہنتی ہیں؟
بالی ووڈ اداکارہ اور لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن کی اہلیہ جیہ بچن اپنی نواسی ناویا نندا کے پاڈ کاسٹ ’وہاٹ دا ہیل ناویا‘میں کئی ایشوز پر بات کرتی نظر آتی ہیں۔
حال ہی میں ناویا کے نئے پاڈکاسٹ میں جیہ نے ایک بار پھر ہندوستانی خواتین کے فیشن اسٹائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جیہ بچن نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ ہمارے اپنے ہندوستانی لباس کی جگہ مغربی لباس کو کیوں ترجیح دی جارہی ہے؟ ۔
ہندوستانی خواتین کی مغربی طرز کی پسند پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم نے جان بوجھ کر اسے قبول کرلیا ہے کہ مغربی طرز کے لباز ایک خاتون کو مین پاور دیتا ہے۔ میں ایک خاتون کو وومن پاور میں دیکھنا پسند کروں گی۔ میں یہ نہیں کہہ رہی ہوں، جاؤ ساڑی پہنو لیکن پہلے بھی خواتین اچھے کپڑے پہنتی تھیں، یہ سب کافی بعد میں بدل گیا جب انہوں نے پینٹ پہننا شروع کیا۔
ایسے میں ان کی خود کی نواسی سے کہا کہ ویسٹرن کپڑوں میں آسانی رہتی ہے جس پر جیہ بچن کی بیٹی شویتا بچن نے اس پر فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ویسٹرن ڈریسس خواتین کو کام کرتے وقت زیادہ آزادی اور آرام دہ رہتی ہے۔
اس دوران ناویا وضاحت کرتی ہیں کہ یہ موومنٹ کی آسانی کی وجہ سے ہے۔ بہت ساری خواتین آج صرف گھر پر ہی نہیں ہیں وہ باہر جارہی ہیں، انہیں نوکری مل رہی ہے۔ ایک ساڑی پہننے کے مقابلے میں پینٹ اور ایک ٹی شرٹ پہننا آسان ہے۔
Comments are closed on this story.