ایلون مسک ”بلیو ٹک“ کا رنگ بدلنے پر تُل گئے
ٹوئٹر کے نئے چیف ایگزیکیوٹیو (سی ای او) ایلون مسک کا کہنا ہے کہ جب تک نقالی کو روکنے کیلئے زیادہ پُراعتماد طریقہ وضع نہ ہو وہ ”بلیو ویریفائیڈ“ کے دوبارہ لانچ کو روک رہے ہیں۔
منگل کے روز ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایلون نے ”بلیو ٹک“ کا رنگ بدلنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ تنظیموں اور افراد کے لیے مختلف رنگوں کے چیک استعمال کئے جاسکتے ہیں۔
قبل ازیں، مسک نے مختصر تاخیر کے بعد 10 نومبر کو آئی فون اور آئی پیڈ صارفین کے لیے 7.99 ڈالر ماہانہ فیس کے عوض ٹوئٹر بلیو سبسکرپشن کا آغاز کیا۔
مسک کے مطابق، پیکیج کو سبسکرائب کرنے والے ٹوئٹر کو فوری طور پر ٹوئٹر بلیو ٹک پر مل جائے گا۔
تاہم ایک دن بعد اسے روک دیا گیا، اگلی لانچ کی تاریخ کا اعلان 29 نومبر کے طور پر کیا گیا تھا، جسے اب پھر سے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، ہفتے کے روز ایلون مسک کی جانب سے 22 ماہ پر مشتمل معطلی ختم کرنے کے اعلان کے بعد، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ مائیکروبلاگنگ سائٹ پر ”دوبارہ ظاہر ہوا“۔
ٹرمپ کا اکاؤنٹ گزشتہ سال 6 جنوری کو یو ایس کیپیٹل ہل میں تشدد پر اکسانے پر معطل کر دیا گیا تھا۔
ٹرمپ کے اکاؤنٹ کی بحالی ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک کے ایک سروے کے بعد ہوئی جس میں پابندی کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ مخالفت سے 4 فیصد زیادہ پڑے۔
پندرہ ملین سے کچھ زیادہ ٹوئٹر صارفین نے رائے شماری میں 51.8 فیصد کے ساتھ بحالی کے حق میں ووٹ دیا۔
ہفتے کے روز مسک نے مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کی اکاؤنٹ معطلی اور منفی ٹوئٹس محدود کرنے سے متعلق نئی پالیسی کا بھی انکشاف کیا ہے۔
ایلون نے لکھا، ”ٹویٹر کی نئی پالیسی آزادی اظہارِ رائے پر مبنی ہے، لیکن ریچ (رسائی) کی آزادی نہیں۔ منفی/نفرت آمیز ٹوئٹس کو زیادہ سے زیادہ ڈیبوسٹ اور ڈی مونیٹائز کیا جائے گا، لہٰذا ٹویٹر پر کوئی اشتہار یا دیگر آمدنی نہیں ہوگی۔“
”آپ کو ٹوئٹ اس وقت تک نہیں ملے گا جب تک کہ آپ اسے خاص طور پر تلاش نہ کریں۔“
Comments are closed on this story.