Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

شاہ زیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری

ذاتی رنجش اور جھگڑے میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں، سپریم کورٹ
شائع 21 نومبر 2022 11:59pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

سپریم کورٹ آف پاکستان نے شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

سپریم کورٹ میں شاہزیب قتل کیس کے ملزمان کی بریت کا 17 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تحریر کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا ملزمان کی سزا برقرار رکھنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین کے درمیان صلح ہو چکی ہے، مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور سمیت دیگر ملزمان کو بری کیا جاتا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صلح کے بعد سزا ختم ہونے سے متعلق متعدد عدالتی فیصلے موجود ہیں، شاہزیب قتل کیس میں دہشتگردی کا کوئی عنصر نہیں، شاہزیب قتل کیس ذاتی رنجش کا نتیجہ تھا، ذاتی رنجش اور جھگڑے میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔

عدالت کے تفصیلی فیصلے کے مطابق شاہزیب قتل کیس انا پرستی کے نتیجے میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ تھا، سول سوسائٹی نے زور دیا کہ اس کیس کے ذریعے انا پرستی کی نفی اور آئندہ نسلوں کے لیے مثال بنانا چاہیے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت جذبات سے نہیں آئین کے مطابق فیصلے کرتی ہے، شاہ رخ جتوئی سمیت ملزمان کو بری کرنے کا مقصد قانون کے تحت بے قصور کو سزائے موت سے بچانا تھا۔

کیس کے عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت دی گئی ملزمان کی سزا ختم کی جاتی ہے، شاہ رخ جتوئی اور شریک ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں فوری رہا کیا جائے۔

Supreme Court of Pakistan

shahzeb murder case