عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچنےکی کال دیدی
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہم سب نے 26 نومبر بروز ہفتے کو ایک بجے پنڈی پہنچنا ہے، ہمیں حقیقی آزادی کیلئے گھروں سے نکلنا ہے، لہٰذا 26 نومبر کو پوری قوم پنڈی پہنچے گی جہاں صاف و شفاف الیکشن کا مطالبہ کریں گے۔
روات میں پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک 7 ماہ پہلے شروع کی، پی ٹی آئی اپنےمؤقف سےقوم کو آگاہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو جو ظلم ہوا وہ کبھی نہیں بھولوں گا، لوگوں کے اوپر تشدد کیا گیا اور بغیر وارنٹ کے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، میرے اوپر 23 ایف آئی آر کاٹی گئیں جب کہ ڈرٹی ہیری نے اسلام آباد میں سوشل میڈیا کے لوگوں کو تشدد کیا، اس نے ہمارے ساتھ بلوچستان کے دہشتگردوں کی طرح سلوک کیا۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں جیل میں گیا، مشرف دور میں ایسا ظلم نہیں دیکھا، مجھے ان لوگوں نے ایسا رکھا جیسے میں ملک کا غدار ہوں، لگتا ہے ہم پاکستان کے ہیں ہی نہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فوج ملک کو اکھٹا نہیں رکھتی بلکہ سیاسی جماعتیں ملک کو اکھٹا رکھتی ہیں، جلسوں میں جانے سے پہلے مجھے کئی بار چیف سیکرٹریز کی جانب سے خط موصول ہوئے کہ میری جان کو خطرہ ہے، البتہ میری ابھی بھی جان کو خطرہ ہے۔
تاہم عمران خان نے کہا کہ اس کے باوجود وہ راولپنڈی جائیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ مان لیا اسٹیبلشمنٹ نے سازش نہیں کی لیکن انہوں نے ان لوگوں (پی ڈی ایم) کو روکا کیوں نہیں، باہر کی کوئی سازش اس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک اندر سے اسے حمایت نہ ہو۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ چوروں کی غلامی سے بہتر ہے مر جائیں، چور اپنے بچوں کو حکمرانی کے لئے تیار کر رہے ہیں ان لوگوں کو صرف منی لانڈرنگ کا کام آتا ہے، مجھے بلاول بھٹو کا سیاسی مستقبل نظر نہیں آتا، وہ ڈھونڈتے رہیں گے کہ والد نے چوری کا پیسا کہاں کہاں چھپا کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قومی کو حقیقی آزادی دلائے بغیر نہیں رکیں گے، ہم کسی سُپر پاور کی غلامی نہیں کریں گے، پاکستان کلمہ پر بنا تھا، ہمیں ایک اللہ کے سامنے جھکنا ہے، بے شک امریکا ناراض ہو لیکن ہمیں فیصلے خود کرنے ہوں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے نوجوان بیرون ملک جانے کے لئے تیار اس لئے رہتے ہیں کیونکہ وہاں پر انصاف کا قانون ہے، برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایک چھوٹا سا قانون توڑنے پر استعفیٰ دے دیا تھا، وہاں کی عدالتیں عوام کے حقوق کی حفاظت کرتی ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کھڑی کی کہانی پر ایک میڈیا ادارے نے ن لیگ اور ڈرٹی ہیری سے مل کر پروپیگنڈا کیا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے مجھے پاکستان میں انصاف نہیں ملے گا، لہٰذا میں میڈیا گروپ پر دبئی، امریکا اور برطانیہ میں کیس کر رہا ہوں، اس کے اوپر حرجانے کا کیس ہوگا، میں برطانیہ میں پہلے بھی کیس لڑ چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کیا چیز ہوئی کہ چند مہینے بعد اسٹیبلشمنٹ سے ان لوگوں کی ڈیل ہوگئی اور یہ دوبارہ ملک پر مسلط ہوگئے، ایجنسیوں کے پاس ساری رپورٹس موجود ہوتی ہیں۔
تحریک انصاف چیئرمین نے کہا کہ 7 ماہ بعد اسٹیبلشمنٹ بتائے ان لوگوں نے اب تک کیا ہے، ان کی گورننس کا یہ حال ہے ملک میں 53 فیصد دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، ان کو مسلط کرنے سے ملک کو کیا فائدہ ہوا ہے، اسی اسٹیبلشمنٹ نے ان لوگوں کو 90 کی دہائی میں دو بار نکالا ہے۔
Comments are closed on this story.