عمر فاروق ناروے سے مفرور، میڈیا گروپ پر لندن اور دبئی میں بھی کیس کرینگے، عمران خان
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ عمر فاروق نامی تحائف خریدنے کا دعویٰ کرنے والا شخص ناروے سے مفرور ہے جس پر ایف آئی اے کے کیسز بھی ہیں، البتہ توشہ خانہ میں کھڑی کا ریکارڈ توشہ خانہ میں موجود ہے۔
جہلم میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں کرپشن نہیں ہوتی، مغرب میں وزیر چوری نہیں کر سکتے، پاناما میں نام آنے پر مغرب میں وزراء مستعفی ہوگئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے، ملک کا معاشی قتل ہو رہا ہے، 90 کی دہائی سے پہلے پاکستان معاشی طور پر مضبوط تھا لیکن ان دو خاندانوں کی وجہ سے ملک مقروض ہوگیا۔
عمران خان نے کہا کہ مارچ میں ڈیفالٹ ریٹ 5فیصد تھا تاہم آج پاکستان کا ڈیفالٹ ریٹ 75فیصد ہوگیا ہے جب کہ قرض واپس نہ کرنے کا خدشہ 75 فیصد ہو گیا ہے اور اگر پاکستان ڈیفالٹ ہوگیا تو قرض ملنا بند ہو جائیں گے جس سے روپے کی قدر بڑھے گی اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کل تک ڈیفالٹ ریٹ 64.5 فیصد تھا، آج ڈیفالٹ ریٹ 75 فیصد ہوگیا ہے لیکن ہم شفاف انتخابات کے ذریعے ملک کو دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف ملک سے باہر بیٹھا ہوا ہے اس سے مشورے کیے جا رہے ہیں، جب کہ یہ لوگ آرمی ایکٹ میں تبدیلی لا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ پر تویناتی ہو جس سے ملک کا فائدہ ہو۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کل جو آدمی سامنے آیا وہ ناروے سے مفرور ہے، اس پر ایف آئی اے کے کیسز ہیں، تحائف کا ریکارڈ توشہ خانہ میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف یہ میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کروا رہے ہیں، ایف آئی اے ذریعے ہمارے خلاف کیسز درج کیے گئے جب کہ پچھلے وزرائے اعظم نے توشہ خانہ سے چار قیمتی گاڑیاں نکالیں جس کا کیس نیب میں موجود ہے، دیگر توشہ خانہ سے نکالے جا سکتے ہیں لیکن گاڑی نہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نے چیف ایلکشن کمشنر پر حرجانہ کرنا تھا لیکن مجھے ناصاف کے نظام سے کوئی امید نہیں ہے، مجھ پر الزامات لگا کر میری کردار کشی کی گئی ہے، لہٰذا میں جیو گروپ پر لندن میں کیس کروں گا کیونکہ میں لندن میں دو چیریٹی گروپس کا سربراہ ہوں، البتہ میں دبئی اور پاکستان میں بھی ٹی وی چینل کے خلاف کیس کرنے جا رہا ہوں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم سے گذارش ہے کہ جب ہم تاریخ دیں پنڈی پہنچیں، ایک دو روز میں پنڈی پہنچنے کا وقت بتا دوں گا، ہمارا مارچ پُر امن اور قانون کے اندر ہوگا۔
Comments are closed on this story.