عمران خان حملہ کیس میں قانونی نقائص، تفتیش ایک انچ بھی آگے نہ بڑھی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پروزیرآباد میں قاتلانہ حملے کو 11 روز گزرنے کے بعد بھی کیس کی تفتیش میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی، حملے میں ملوث ملزم نوید کو اسی روز گرفتار کرلیا گیا تھا۔
ملزم نوید کے پولیس کی حراست میں ہونے کے باوجود نہ تو اس کی گرفتاری ڈالی گئی ہے اور نہ ہی کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
کیس میں قانونی نقائص اتنے ہیں کہ تفتیش کا آغاز ہی نہیں ہوسکا، عمران خان پر حملے کا ملزم نوید فائرنگ کے فوری بعد چند سیکنڈز میں گرفتار کرلیا گیا تھا مگرہائی پروفائل کیس ہونے کے بعد عمران خان پر فائرنگ کی ایف آئی آر عدالت کے حکم پر چوتھے روز درج کی گئی۔
حملے کو اتنے روز گزرنے کے بعد بھی زیرحراست ملزم نوید کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا جبکہ کسی بھی کیس میں گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے کے اندر عدالت میں پیش کیا جاتا ہے جہاں اس کا تفتیش کے لئے ریمانڈ ہوتا ہے یا پھر اسے جوڈیشل کرکے جیل بھیج دیا جاتا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نوید کی ابھی تک گرفتاری ہی نہیں ڈالی گئی۔
دوسری جانب کیس کی تحقیقات کے لئے محکمہ داخلہ پنجاب کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں صرف پولیس افسران شامل ہیں جبکہ جے آئی ٹی میں دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں ایجنسیوں کے افسران بھی شامل ہوتے ہیں۔ اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو بھی 3 بار تبدیل کیا جا چکا ہے.
Comments are closed on this story.