عمران کی گھڑی خریدنے والے بزنس مین کے ساتھ تصویر پر فیصل واوڈا کی وضاحت
سابق وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب سے ملنے والے تحائف خریدنے والے بزنس مین عمرفاروق کی پی ٹی آئی رہنما فیصل واوڈا کے ساتھ تصویرسوشل میڈیا پر وائرل ہے جس پرخصوصاً پی ٹی آئی سپورٹرزکی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
گزشتہ رات جیو ٹی وی کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں پاکستانی نژاد اماراتی بزنس مین عمرفاروق نے عمران خان کی جانب سے بیچے گئے تحائف کا خریدار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان کی سابق وزیراعظم کے سابق مشیراحتساب شہزاد اکبر سے ملاقات رہتی تھی جنہوں نےکال کرکے منفرد گھڑی فروخت کے لیے پیش کی۔
عمرفاروق کے مطابق ان کی جانب سے حامی بھرنے کے بعد بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی یہ تحفہ لیکردبئی پہنچیں، گھڑی کی تصدیق کیلئے گراف کی دکان پرگیا جہاں دکان والے نے بتایا کہ قیمتی گھڑی سیٹ کی قیمت 10 سے 15 ملین ڈالرز ہے کیونکہ یہ دنیا میں واحد ہے۔پاکستانی بزنس مین نے یہ گھڑی 2 ملین ڈالرز میں خریدی۔
اس انکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بار توشہ خانہ کا ذکرتازہ ہوا ، مخالفین کی تنقید پر پی ٹی آئی سپورٹرزکی جانب سے ان الزامات کی بھرپور تردید کی گئی، اس درمیان ٹوئٹرپرحال حقیقی آزادی مارچ کے آغاز سے قبل پارٹی پالیسی کے برخلاف پریس کانفرنس کرکے مارچ کو ’خونی‘قرار دینےولے فیصل واوڈا کی عمرفاروق کے ساتھ تصویروائرل ہوئی اورانہیں بھی اس ’نئی سازش‘ کا حصہ قراردیاگیا۔
جس پرفیصل واوڈا نے ٹوئٹرپر وضاحت جاری کی ہے۔
سابق وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کے مطابق عمرفاروق سے یہ ملاقات انکی وزارت کے دفتر میں وزیراعظم آفس کی ہدایت پرکی گئی تھی جس میں اُن کے علاوہ دیگر4 وزراء اورتمام وزارتوں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے-
تنقید کرنے والوں کیلئے یہ وضاحت جاری کرنے والے فیصل واوڈا نے مزید لکھا کہ، ”عمرفارق اوردیگر سے یہ ملاقات دبئی ڈیلیگیشن کےتحت ہوئی تھی، اس تصویر کو جو رنگ دیناچاہیں دیں، کوئی ڈرنہیں“۔
Comments are closed on this story.